Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیوٹی کے بعد درخت لگانے والا پولیس افسر

کوئمبتور۔۔۔ٹریفک پولیس انسپکٹر سی ایئرسامی پودوں سے بڑی محبت کرتے ہیں جب بھی ان کی ڈیوٹی ختم ہوتی ہے 53سالہ سامی کوئمبتور میں گرین انقلاب لانے کیلئے کوشاں ہوجاتے ہیں۔وہ مختلف پودوں اور درختوں کے بیج خریدتے ہیں اور تامل ناڈوکے اس شہر میں مختلف اسکولوں ، کالجوں اور کلبوں میں تقسیم کرتے ہیں۔ پچھلے 8برسوں میں انہوں نے سڑکوں کے کنارے خود درخت اگائے ہیں جن کی تعداد 24ہزار سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ 5ایکڑ کے پولیس کیمپ میں 25ہزار پودے اور درخت لگے ہوئے ہیں جن میں پام ، نیم اور دیگر درخت شامل ہیں۔ یہ سب سامی کا کمال ہے جنہوں نے اپنی جیب خاص سے بیج خریدے اور زمین میں ڈالے اور آج وہ درخت کی شکل اختیار کئے ہوئے ہیں۔وہ اس کیلئے اپنے ساتھیوں سے 50روپے سے 100روپے چندہ بھی لیتے ہیں۔ سامی نے کہا کہ ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد مارکیٹ کا چکر لگاتا ہوں اور ایک کلو بیج خرید لیتا ہوں ۔ ہر ماہ ان بیجوں کی خریداری پر 2ہزار روپے اپنی تنخواہ میں سے الگ کرلیتا ہوں یہی نہیں بلکہ پودا اگنے کے بعد اس کی دیکھ بھال بھی کرتا ہوں۔ خالی وقت میں میرے دیگر 50ساتھی بھی میری مدد کرتے ہیں اور ہم یہ بیج مختلف اداروں اور تنظیموں میں بھی تقسیم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئمبتور میں ہونے والے دھماکوں کے دوران میں کانسٹیبل تھا اور خود 3مسلمان خاندانوں کی جان بچائی تھی۔ یہ دھماکے 14فروری 1998میں ہوئے تھے اس میں 58افراد ہلاک اور 200سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

شیئر: