اسلام آباد کی مختلف شاہراؤں پر تحریک انصاف کے جلسے کے بینرز آویزاں ہیں جن میں وزیراعظم کے مشیروں کی جانب سے دوسرے شہروں سے آںے والے کارکنوں کو خوش آمدید کہا گیا ہے۔
اسلام آباد میں پولیس نے سیاسی جلسوں کی وجہ سے شہر میں ٹریفک کی روانی میں خلل پیدا ہونے کے خدشے کے پیش نظر شہریوں سے کہا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
پولیس نے جاری کیے ٹریفک الرٹ میں کہا کہ ’سیاسی جماعتوں کے جلوسوں کی وجہ سے اسلام آباد کے داخلی راستوں پر ٹریفک کا رش ہے۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں یا تاخیر سے بچنے کے لیے ایک گھنٹہ کا اضافی وقت مدنظر رکھیں۔‘
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے رات گئے جلسے کے مقام پر بنائے گئے سٹیج سے اپنی سیلفی شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا تھا کہ ’پریڈ گراؤنڈ کا منظر، رات کے اس پہر بھی پانچ سے سات ہزار لوگ موجود، جذبہ جنون سلامت رہے۔‘
تاہم ان کو اس ٹویٹ پر ردعمل کا سامنا بھی کرنا پڑا اور سینکڑوں ٹوئٹر صارفین نے اپنے تبصروں میں وزیر اطلاعات کو نشاندہی کی کہ ان کے پسِ منظر میں نظر آنے والی کرسیاں خالی ہیں۔
خیال رہے کہ سنیچر کو پنجاب کے شہر کمالیہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ پیش گوئی کرتے ہیں کہ پاکستان کی تاریخ میں عوام کا سب سے بڑا سمندر اسلام آباد کے لیے نکلے گا۔
ان کا اسلام آباد جلسے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’یہ دن ہوگا جب قوم زندہ ہوگی، اللہ نے جو امربالمعروف کہا ہے اس پر عمل کرنا ہماری بہتری کے لیے ہے، جب قوم اس پر کھڑی ہوتی ہے تو قوم زندہ ہوتی ہے اور قوم اوپر آتی ہے۔‘