عمران خان کو لکھا گیا خط، ’شک ہے تو چیف جسٹس کو دکھا سکتے ہیں‘
وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ’وزیراعظم نے جلسے میں جس خط کا ذکر کیا اس میں دو ٹوک الفاظ میں لکھا ہے کہ اگر عمران خان وزیراعظم رہے تو خوفناک نتائج آ سکتے ہیں۔‘
منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ یہ مراسلہ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے پہلے بھیجا گیا۔ ’یہ خط اہم اس لیے ہے کہ اس میں براہ راست عدم اعتماد کی تحریک کا ذکر ہے، ابھی عدم اعتماد کی تحریک پیش نہیں ہوئی تھی جب یہ مراسلہ بھیجا گیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ اس میں بڑا واضح ذکر ہو رہا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک آ رہی ہے اور اس میں دو ٹوک الفاظ میں یہ بھی لکھا گیا اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی اور اگر عمران خان وزیراعظم رہے تو ’خوفناک نتائج آ سکتے ہیں۔‘
اسد عمر کے بقول ’یہ مراسلہ اعلیٰ ترین سول ملٹری شخصیات کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے، کابینہ کے کچھ اراکین کو ہی معلوم ہے کہ اس میں کیا لکھا ہے‘۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ خط پر کسی کو شک ہے تو وہ چیف جسٹس آف پاکستان کو دکھانے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ خط میں براہ راست پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ذکر کیا گیا ہے۔
اسد عمر نے مزید بتایا کہ ‘دھمکی آمیز خط حقیقت ہے میں اسے دیکھ چکا ہوں۔ بیرونی ہاتھ اور عدم اعتماد کی تحریک آپس میں ملے ہوئے ہیں۔ ‘
انہوں نے بتایا کہ ’یہ دو الگ چیزیں نہیں ہیں ان کا آپس میں رابطہ واضح طور پر نظر آتا ہے۔ اس سازش کے مرکزی کردار نواز شریف ہیں۔‘
جب ان سے سوال کیا گیا کہ یہ مراسلہ کس نے بھیجا ہے تو اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’اس بات کا ذکر کرنے کو تیار نہیں کہ یہ مراسلہ کہاں سے آیا اور کس نے بھیجا۔‘
اس موقع پر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں بیرونی سازش کوئی نہیں بات نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان دلیر آدمی ہیں، عوام کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔‘