مکہ مکرمہ میں حجاج کی نقل و حمل کے تاریخی مناظر کی تصویر کہانی
گذشتہ سو سال میں حج کے لیے نقل و حمل کے ذرائع میں واضح ترقی دیکھی گئی۔ فوٹو عرب نیوز
مکہ مکرمہ میں ٹرانسپورٹ سیکٹر نے گذشتہ چند دہائیوں کے دوران جدید آئیڈیاز اور ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے مقدس شہر میں نقل و حمل کا منظر تبدیل کرکے بڑے چیلنجوں پر قابو پالیا ہے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والے مضمون کے مطابق مکہ مکرمہ کی تاریخ کے ماہر محقق ڈاکٹر سمیر برقع نے بتایا ہے کہ حجاج کرام اور زائرین صدیوں سے پیدل، گھوڑے اور اونٹ کے ذریعے اس مبارک سفر کے لیے آتے رہے ہیں۔
ابتدائی دور میں مقدس شہر مکہ مکرمہ پہنچنے کے لیے زائرین مہینوں پیدل چلتے، ان میں سے اکثر راستے میں ہی ہمت ہار جاتے اور کئی افراد جان کی بازی ہار جاتےپھر لوگوں نے اونٹوں سے شروع کردیا، جسے صحرا ئی جہاز بھی کہا جاتا ہے۔
ڈاکٹر سمیر برقع نے بتایا ہے کہ اس علاقے کے لیے زبیدہ کا معروف راستہ واضح مثال ہے جو اونٹوں کے قافلوں کی گزرگاہ کی اہمیت کی گواہی دیتے ہیں۔
خطہ عرب میں تیل کی دریافت کے بعد نقل و حمل میں بہت بڑا انقلاب آیا، جس کے نتیجے میں کاروں، بسوں، ہوائی جہازوں اور ٹرینوں کا استعمال ہوا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس مبارک سفر کے لیے ٹرانسپورٹ اہم ضرورت بن گئی۔
خاص طور پر گذشتہ سو سال کے دوران اس سفر کے لیے جو لوگ نقل و حمل کی تصاویر دیکھیں گے انہیں واضح فرق اور قابل ذکر ترقی نظر آئے گی۔
ڈاکٹر سمیر برقع نے بتایا کہ مجھے عازمین کی خدمت کا نادر موقع ملا اور وقت کے ساتھ ساتھ حجاج کے لیے نقل و حمل ترقی کو اجاگر کرنے والی ایک نمائش کا انعقاد کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
اس نمائش میں موجود تصاویر کے ذریعے نقل و حمل کے تمام ذرائع کی نشاندہی کے لیے خصوصی پویلین بنایا گیا جس میں وقت کے ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹ سروس کی ترقی کو اجاگر کیا گیا۔
دریں اثنا مکہ مکرمہ میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سرمایہ کار سعد القرشی کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ میں ٹرانسپورٹ کا شعبہ ایک بڑے انقلاب سے گزرا ہے۔
سعد القرشی نے مزید کہا کہ مکہ مکرمہ میں نقل و حمل کے ذرائع کا جو بھی جائزہ لے گا وہ اس عظیم ترقی کی اہمیت کو جان سکے گا، یہ ایک ایسا شہر ہے جہاں ایک ہی وقت میں پوری دنیا سے لاکھوں مسلمانوں اکٹھے ہوتے ہیں۔
سعودی عرب کے ٹرانسپورٹ شعبے نے اعلیٰ ترین معیار کی بسوں کا آغاز کر کے نقل و حمل کے اس بڑے چیلنج پر قابو پانے میں کامیاب حاصل کی۔
مسجد الحرام کے ارد گرد کے وسطی علاقوں سے آمد کے لیے پہاڑوں میں سے راستے بنانے کا بڑا چیلنج درپیش تھا۔
حکومتی اداروں نے اس چیلنج پر قابو پانے کے لیے جدید طریقے اور حل تلاش کیے جس کے نتیجے میں پہاڑوں کے اندر سرنگیں بنائی گئی ہیں۔
مکہ مکرمہ حالیہ دور میں ٹریفک کی نقل و حرکت کو مزید منظم کرنے کے لیے جدید تکنیکی ایپلی کیشنز کے ساتھ سمارٹ سٹی بننے کا چیلنج لے رہا ہے۔