Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم شہباز شریف کے پرنسپل سیکریٹری توقیر شاہ کون ہیں؟ 

توقیر شاہ کو گزشتہ 10 برسوں کے دوران موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کے قریب ہونے کے باعث مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم شہباز شریف نے سوموار کی رات کو حلف اٹھاتے ہی پہلا کام اپنی ٹیم بنانے کا شروع کیا ہے اور اس حوالے گریڈ 21 کے افسر ڈاکٹر سید توقیر شاہ کو انہوں نے اپنا پرنسپل سیکرٹری تعینات کیا ہے۔
  توقیر شاہ پہلی دفعہ خبروں میں نہیں آئے بلکہ ان کا وزیراعظم شہباز شریف سے تعلق بہت پرانا ہے۔ اور وہ اسی حوالے سے ہی پہچانے جاتے ہیں۔
توقیر شاہ ویسے تو پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز کے افسر ہیں لیکن وہ سب سے پہلے اس وقت منظر عام پر آئے جب پنجاب کے وزیراعلی شہباز شریف نے انہیں اپنا پرنسپل سیکرٹری مقرر کیا۔
2014  میں جب ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کے گھر کے باہر سے رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے پولیس اور ان کے کارکنوں کے درمیان تصادم میں درجن سے زائد افراد کی ہلاکتیں ہوئیں تو اس واقعے کی جوڈیشل انکوائری بھی ہوئی۔ 
عوامی تحریک نے الزام عائد کیا کہ پولیس کی جانب سے کارکنوں پر فائرنگ کروانے میں توقیر شاہ نے احکامات دیے۔ بعد میں ہائی کورٹ انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں بھی ان کا نام درج تھا البتہ ان کے خلاف مزید کارروائی نہیں کی گئی۔ 
اس واقعے کے بعد انہیں وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ ڈاکٹر توقیر شاہ کا نام ایک بار پھر خبروں میں اس وقت آیا جب ان کی تعیناتی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے جینیوا ہیڈکوارٹر میں پاکستان کے سفیر کے طور پر ہوئی۔ اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ازد خود نوٹس لیتے ہوئے اس تعیناتی کو ختم کر دیا تھا۔ 
توقیر شاہ کو گزشتہ 10 برسوں کے دوران موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کے قریب ترین ہونے کی وجہ سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ مارچ 2020 میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے انہیں جب وفاقی سیکرٹری برائے صحت لگایا تو ڈاکٹر طاہر القادری نے ان کے خلاف ٹویٹ کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کو اس تعیناتی پر مبارکباد دی۔ اس احتجاج کی وجہ سے ڈاکٹر توقیر شاہ کو ایک ہی ہفتے بعد اوایس ڈی بنا دیا گیا۔ وہ ابھی تک او ایس ڈٰی ہی تھے۔

عوامی تحریک نے الزام عائد کیا کہ پولیس کی جانب سے کارکنوں پر فائرنگ کروانے میں توقیر شاہ نے احکامات دیے۔(فوٹو: اے ایف پی)

آخری مرتبہ تنقید کی زد میں سال 2021 میں وہ اس وقت آئے جب راولپنڈی رنگ روڈ کی انکوائری رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ نئے ڈیزائن میں سڑک ڈاکٹر توقیر شاہ کی زمین سے گزرتی ہے۔
انہوں نے ایک اخباری بیان میں بتایا کہ 66 کلومیٹر لمبی رنگ روڈ میں تقریبا ڈیڑھ کلومیٹر ان کی آبائی زمین سے گزرتی ہے لیکن سی ڈی اے ان کی زمین بغیر پوچھے منصوبے میں شامل کی اور جو ریٹ دیا گیا اس کے مطابق وہ اس منصوبے کے متاثرین میں سے ایک ہیں۔ 
توقیر شاہ رواں سال دسمبر میں اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہو رہے ہیں تاہم اب ریٹائرمنٹ ملک کے طاقتور ترین افسر کی شکل میں متوقع ہے۔ ایسی خبریں بھی ہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف اپنی پرانی ٹیم کو اکھٹا کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ 

شیئر: