Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب کو تیل کے علاوہ ذرائع سے توقع سے زیادہ آمدن‘

امداد دینے والے ملکوں میں مملکت نے تیسری پوزیشن حاصل کرلی ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے کہا ہے کہ تیل کے علاوہ ذرائع سے آمدن کی توقع سے زیادہ ہوئی ہے۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق وزیر خزانہ محمد الجدعان نے عالمی مالیاتی فنڈ اور بین الاقوامی بینک کے اجلاسوں میں شریک سعودی وفد کی قیادت کی۔ اجلاس امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں 19 سے 24 اپریل تک جاری رہے۔
سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے گورنر ڈاکٹر فہد المبارک اور سعودی ترقیاتی فنڈ کے قائم مقام ایگزیکٹیو چیئرمین سلطان المرشد وفد میں شامل تھے۔ 
ساما کے گورنر ڈاکٹر فہد المبارک نے وزیرخزانہ کی جانب سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال سعودی عرب کو تیل کے علاوہ ذرائع سے توقع سے  کہیں زیادہ آمدنی ہوئی ہے۔
 انہوں نے کہا کہ مملکت مالیاتی اور کرنسی استحکام برقرار رکھنے کی پالیسی کی پابند تھی، ہے اور رہے گی۔ لچکدار پالیسی کی تقویت کے  لیے اصلاحات کی جاتی رہیں گی۔ 
 آئندہ مرحلے میں عالمی پالیسی کی ترجیحات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب موجودہ مشکل حالات میں عالمی امن و استحکام کی بحالی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ مملکت یوکرین سمیت تمام انسانی بحرانوں میں کمی کے لیے بھی کوشاں رہے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے 2021 کے دوران پوری دنیا میں انسانیت نواز امداد دینے والے  بڑے ملکوں میں سرفہرست ہے۔ اس بات کا اعتراف اقوام متحدہ کے ماتحت مالیاتی سرگرمیوں کے نگراں پلیٹ فارم کی جانب سے کیا گیا ہے۔ 
علاوہ ازیں وزیر خزانہ عالمی مالیاتی بینک کے ماتحت  ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔ انہوں نے اس موقع پرعالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان مشترکہ جدوجہد کی اہمیت اجاگر کی۔
انہوں نے کہا کہ جغرافیائی ، سیاسی کشیدگیوں سے پیدا ہونے والے عالمی معاشی چیلنجوں سے نمٹنے اور وبا سے جنم لینے والے مسائل کے حل کے  لیے مشترکہ جدوجہد ناگزیر ہے۔

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: