سعودی ٹورازم اور امارات ائیرلائنز میں 130 روٹس سے نقل وحمل کا معاہدہ
سعودی ٹورازم اور امارات ائیرلائنز میں 130 روٹس سے نقل وحمل کا معاہدہ
منگل 26 اپریل 2022 16:06
معاہدے سےسیاحوں کو سعودی مقامات کی طرف راغب کرنے میں مدد ملے گی۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب بین الاقوامی سیاحت کے لیے اپنے دروازے کھولنے کا 2019 میں تاریخی قدم اٹھانے کے بعد اب اپنے فضائی رابطے کا نیٹ ورک بڑھانے کے لیے تیزی سے اقدامات کر رہا ہے جس سے مملکت کا وزٹ مزید آسان ہو گا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی ٹورازم اتھارٹی اور امارات ائیرلائنز کے درمیان حال ہی میں ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد مملکت کو چھٹیوں کے انتخاب کے لیے بین الاقوامی مسافروں کی تعداد میں اضافہ کرنا اور دونوں کی معیشت کو فائدہ پہنچانا ہے۔
اس معاہدے سے سعودی سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو مزید تقویت ملے گی جس میں نیوم اور العلا کی ثقافتی سیاحت اور ریاض اور القدعیہ کے تفریحی دوروں میں اضافہ ممکن بنایا جائے گا۔
خلیج، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا میں تجارتی آپریشنز کے لیے امارات ائیرلائنز کے سینئر نائب صدر عادل الغیث نےسعودی عرب کو خطے میں سب سے اہم حیثیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ مملکت کو سیاحت کے فروغ کا مقصد حاصل کرنے میں مدد کرے گا۔
عادل الغیث نے بتایا کہ سعودی عرب اپنے منفرد ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ایک بڑی تبدیلی سے گزر رہا ہے جس کے بعد اسے دنیا کے سب سے پرکشش سیاحتی مقامات میں سے ایک کے طور پر پوزیشن حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی ایسے مسافروں کی دلچسپی دیکھ رہے ہیں جو مملکت کے شاندار مناظر، خوبصورت سمندر اور بھرپور ثقافتی سیاحت کے ساتھ یہاں کی تاریخ جاننے کے خواہشمند ہیں۔
سعودی ٹورازم اتھارٹی اور امارات ائیرلائنز کے درمیان کئے جانے والے معاہدے سے دنیا بھر کے تقریبا 130 روٹس سے سیاحوں کو سعودی عرب کے اہم مقامات اور ثقافت دیکھنے میں مدد ملے گی۔
عادل الغیث نے بتایا ہے کہ ہماری ایئرلائن پہلے ہی اپنے چار سعودی گیٹ ویز جدہ ، ریاض، دمام اور مدینہ منورہ کے لیے ہر ہفتے 53 پروازیں چلاتی ہے۔
معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد سعودی ٹورازم اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو افسر اور بورڈ ممبر فہد حمیدالدین نے کہا ہے کہ یہ یادداشت ہمیں دنیا بھر کے120 سے زیادہ مقامات تک پہنچنے اور ان مقامات سے سیاحوں کو مختلف سعودی مقامات کی طرف راغب کرنے کے قابل بنائے گی۔
اس موقع پر سعودی عرب میں سیاحت کے ماہر عمر اکبر نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ سعودی سیاحت کے ماحولیاتی نظام کے مقاصد اور خواہشات کے حصول کے لیے راہ ہموار کرے گا جو سعودی وژن2030 سے ہم آہنگ ہے۔
واضح رہے کہ وژن2030 کا اصلاحاتی ایجنڈا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے2017 میں شروع کیا تھا تاکہ سیاحت سمیت دیگر صنعتوں کو تقویت دے کر مملکت کی معیشت کو تیل کے علاوہ مزید مستحکم بنایا جا سکے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں