کورونا کے دوران سعودی عرب میں آن لائن ایجوکیشن قابل تعریف: یونیسکو
بین الاقوامی ایجنڈے سے متعلقہ امور میں وژن کی مدد کریں گے( فوٹو ایس پی اے)
یونیسکو کی معاون ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ ’سعودی وژن 2030 آئندہ برسوں کے دوران ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے یونیسکو کے رجحانات کےعین مطابق ہے‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق یونیسکو کی معاون ڈائریکٹرجنرل نے پیر کو ریاض میں سعودی وزارت تعلیم کے زیراہتمام عالمی تعلیمی کانفرنس و نمائش میں شرکت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی وژن 2030 کا مشن پائدارترقی ہے۔ یونیسکو سعودی وژن کو کامیاب بنانا چاہتی ہے۔ بین الاقوامی ایجنڈے سے متعلقہ امور میں وژن کی مدد کرے گی‘۔
ریاض میں تعلیمی کانفرنس جس کاعنوان بحرانوں کے دوران تعلیم، چیلنج اورامکانات ہے۔ اس سے بھی وژن 2030 کے اہداف حاصل ہوں گے۔
یونیسکو کی معاون ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ ’کورونا بحران کے آغاز میں ڈیڑھ ارب طلبہ سکولوں سے باہر تھے جبکہ بحران سے قبل دنیا بھر میں 260 ملین بچے تعلیم سے محروم تھے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’مملکت نے کورونا وبا کے دوران ای ایجوکیشن ٹیکنالوجی کا جو تجربہ کیا وہ قابل تعریف ہے۔ مملکت نے آن لائن تعلیم کو کامیاب کیا۔ مدرستی پلیٹ فارم کا تجربہ اہم ہے۔ اس نے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو 20 لاکھ طلبہ تک رسائی حاصل کرکے نالج لائبریری میں تبدیل کردیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یونیسکو شخصیت سازی میں سکولوں کے کردر کواہم مانتی ہے۔ اس کا متبادل کوئی اور نہیں ہوسکتا‘۔