بیوہ خاتون کے اقامہ کی تجدید کے لیے ماہانہ فیس معاف ہو سکتی ہے؟
بیوہ خاتون کے اقامہ کی تجدید کے لیے ماہانہ فیس معاف ہو سکتی ہے؟
بدھ 11 مئی 2022 0:02
مذکورہ قانون 2017 میں جب جاری ہوا تھا اس وقت فی اہل خانہ 100 ریال ماہانہ کے حساب سے فیس وصول کی گئی تھی۔ (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے اہل خانہ کے اقامے کی تجدید کے لیے ماہانہ فیس عائد کی جاتی ہے۔ فیس کی ادائیگی کے بغیر کارکن اور ان کے اہل خانہ کے اقاموں کی تجدید نہیں ہوتی۔
گزشتہ برس سے سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے تارکین کے اقاموں کی تجدید کے لیے سہ ماہی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے جبکہ ماضی میں تجدید کےلیے سالانہ بنیاد پر فیس ادا کرنا ضروری ہوتی تھی۔
ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپر دریافت کیا کہ بیوہ خاتون کے اقامہ کی تجدید کے لیےعائد ماہانہ فیس لازمی طور پر ادا کرنا ہو گی یا معاف ہو سکتی ہے؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’اقامہ قوانین کے مطابق سعودی عرب میں سال 2017 سے جو قانون نافذ کیا گیا ہے اس کے تحت مملکت میں رہنے والے ہرغیر ملکی کو اپنے زیر کفالت اہل خانہ کے اقامے کی تجدید کے لیے ماہانہ بنیاد پر ایک برس کی فیس ادا کرنا ہوتی ہے۔‘
یاد رہے مذکورہ قانون 2017 میں جب جاری ہوا تھا اس وقت فی اہل خانہ 100 ریال ماہانہ کے حساب سے فیس وصول کی گئی تھی۔ 12 ماہ کی فیس یکمشت وصول کی جاتی تھی۔
2018 میں فیس 200 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی گئی جبکہ تیسرے برس 100 ریال اضافے کے ساتھ 300 ریال ماہانہ کر دی گئی۔
2020 میں ماہانہ فیس 400 ریال کے حساب سے وصول کی گئی جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
قانون کے مطابق وہ غیر ملکی کارکن جو اپنے اہل خانہ کہ ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں وہ اپنے اہل خانہ جن میں اہلیہ، بچے شامل ہیں، پرعائد فیس جمع کرانے کے بعد ہی اپنا اقامہ تجدید کرا سکتے ہیں۔ اگر اہل خانہ پرعائد فیس ادا نہیں کرائی جائے تو کارکن کا اقامہ بھی تجدید نہیں ہو سکتا۔
خیال رہے فیس کسی صورت میں معاف نہیں ہوتی اسے ادا کرنا ضروری ہے، تاہم گزشتہ برس سے حکومت نےغیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید سالانہ کے بجائے سہ ماہی کر دی ہے، جس کا مقصد لوگوں کو اس بات کی رعایت دینا ہے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق تین ماہ کی فیس ادا کرنے کے بعد تین ماہ کے لیے اقامہ تجدید کرا سکتے ہیں۔
سہ ماہی اقامہ تجدید سے ان افراد کو سہولت ہوتی ہے جو اپنےاہل خانہ کے ہمراہ مقیم ہیں۔ بعض لوگ اپنے اہل خانہ کو مجبوری کی بنیاد پر محدود وقت کے لیے مملکت میں رکھنے کے پابند ہوتے ہیں۔ اس لیے اگر وہ یکمشت 12 ماہ کی فیس جمع کرائیں بعدازاں چھ ماہ بعد وہ اہلیہ اور بچوں کو فائنل ایگزٹ پر بھیجتے ہیں اس صورت میں ان کی جمع کردہ فیس ناقابل واپسی ہوتی ہے۔
اقامہ کی سہ ماہی تجدید سے ان لوگوں کو کافی سہولت ہو گی جو چند ماہ بعد اپنے اہل خانہ کو فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی پر بھیجنا چاہتے ہیں۔ اس طرح انہیں اضافی فیس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی وہ صرف تین یا چھ ماہ کی فیس ادا کر کے اقامہ تجدید کرا سکتے ہیں۔