پاکستان کی وزارت خزانہ نے بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام کے تحت پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
جمعرات کو فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پیٹرول، بجلی اور دیگر معاملات میں سبسڈی دینے سے کرنٹ اور فسکل اکاؤنٹ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
’اس ملاقات میں کرنٹ اور فسکل اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کا جائزہ لیا گیا۔ آئی ایم ایف ٹیم نے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر سبسڈی کو ختم کرنے پر زور دیا جو گذشتہ حکومت نے دی تھی۔‘
مزید پڑھیں
-
پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کم کرنے کے لیے تیار ہیں: وزیر خزانہNode ID: 663736
-
’پٹرول پر سبسڈی ختم نہ بھی ہو تو مہنگائی سے بچنا مشکل‘Node ID: 668761
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ ’حکومت 2023 میں بجٹ خسارے کو کم کرنے کا عزم رکھتی ہے۔ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کو جاری رکھنے اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان کے تمام شہریوں کے فائدے کے لیے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
دوسری جانب مفتاح اسماعیل نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ ’آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد دوحہ سے واپس آیا ہوں۔ ہمارے وفد نے گذشتہ ہفتے آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ بہت مفید اور تعمیری بات چیت کی۔‘
The IMF team emphasised the importance of rolling back fuel & power subsidies, which were given by the previous administration in contravention of its own agreement with the Fund.
Govt is committed to reviving the IMF programme & put Pakistan back on a sustainable growth path./
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) May 26, 2022