پہاڑ سے گر کر زخمی ہونے والے کوہ پیما علی رضا سدپارہ چل بسے
علی رضا سدپارہ نے 8 ہزار میٹر سے بلند چار چوٹیوں کو 16 بار سر کیا تھا (فوٹو: سکردو شاپ فیس بک)
چند روز قبل تربیتی مشق کے دوران پہاڑ سے گر کر زخمی ہونے والے پاکستان کے مشہور کوہ پیما علی رضا سدپارہ انتقال کر گئے ہیں۔
علی رضا سدپارہ کے اہل خانہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان نماز جنازہ صبح دس ادا کر دی گئی ہے۔
الپائن کلب آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ پہاڑ سے گرنے کی وجہ سے ان کی ریڑھ کی ہڈی اور پسلیاں بری طرح متاثر ہوئی تھیں۔
علی رضا سدپارہ نے آٹھ ہزار میٹر سے بلند چار چوٹیوں کو 16 بار سر کیا تھا۔
55 سالہ علی رضا سدپارہ کا نام ان پاکستانی کوہ پیماؤں میں سرفہرست ہے جنہوں نے پاکستان میں موجود آٹھ ہزار فٹ سے بلند پانچ چوٹیوں کوچار بار سر کرنے کا اعزاز اپنے نام کیا۔
ان کی وفات پر سوشل میڈیا صارفین بھی دکھی ہیں اور ان کو یاد کر رہے ہیں۔
انٹرنیشنل کوہ پیما لیوک سمتھ نے علی سدپارہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ تصویر میں نے گذشتہ سال موسم گرما میں گیشربرم ٹو سر کرنے کے دوران لی تھی، گو کہ وہ دوسری ٹیم کے ساتھ تھے مگر ہم سب نے مل کر کام کیا تھا جس کی وجہ سے ہم اسے سر کر پائے تھے۔ انہیں ہمیشہ بطور نرم مزاج انسان ہی یاد رکھا جائے گا۔‘
علی رضا سدپارہ اسی سال کے ٹو کی مہم پر بھی جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔
رپورٹس کے مطابق 1986سے کوہ پیمائی کرنے والے علی رضا نے اسی سال کے ٹو سر کرنے کی مہم پر جانے کا ارادہ بھی رکھتے تھے۔