Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں لوڈشیڈنگ کا بحران، دعا ہے برف جلد پگھل جائے: خرم دستگیر

وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے امید ظاہر کی ہے کہ ’آئندہ 10 دن میں لوڈشیڈنگ میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔‘
جمعے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ ملک میں بجلی کا بحران ہے، طول و عرض میں لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
انہوں نے بجلی کے بحران کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ ’لوڈشیڈنگ کی بنیادی طور پر دو وجوہات ہیں۔ ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث پانچ ہزار 739 میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت ہے جبکہ دو ہزار 156 میگاواٹ بجلی تکنیکی خرابی کی وجہ سے پیدا نہیں ہو رہی۔‘
خرم دستگیر نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے اتوار کو قدرتی گیس (آر این ایل جی) ملنا شروع ہو جائے گی اور تھر اینگرو اور پورٹ قاسم کا پلانٹ بھی اتوار کو ہی بجلی بنانا شروع کر دے گا۔  
ان کا کہنا تھا کہ فرنس آئل اور گیس ملنے سے لوڈشیڈنگ میں کمی آئے گی اور 10 دنوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ نصف ہو جائے گا۔
خرم دستگیر کے بقول یکم مئی سے حکومت کی طرف سے گیس کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے یکم مئی سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تو کیا اب یہ ممکن نہیں، جس پر وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ پچھلےایک ہفتے میں دو سے تین ہزار میگاواٹ بجلی کی طلب بڑھی ہے۔
خرم دستگیر نے الزام عائد کیا کہ ایندھن کی عدم دستیابی اور تکنیکی خرابیوں کی ذمہ دار سابق حکومت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’گرمی کی وجہ سے بجلی کی اضافی طلب کا سامنا ہے، اللہ سے دعا ہے کہ گرمی سے برف جلدی پگھل جائے تاکہ بجلی کی اضافی طلب کو پورا کیا جاسکے۔‘ 

شیئر: