پاکستان میں لوڈشیڈنگ کا جن ایک بار پھر قابو سے باہر ہے، جس نے ویسے تو زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے تاہم بجلی بندش سے لفٹ میں لوگوں کے پھنس جانے کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک کمرشل پلازے کی برقی لفٹ میں بدھ کے روز لفٹ اچانک بند ہونے سے حفیظ نامی شخص ہلاک ہو گیا۔ اسی طرح ایک روز قبل عمرہسپتال کی لفٹ اچانک بند ہونے سے دل کی مریضہ ایک خاتون لفٹ میں پھنس گئیں جن کو بعدازاں نکال لیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
لفٹ میں پھنس جانے کی صورت میں کیا کریں ؟Node ID: 380441
-
کراچی میں زیر تعمیر عمارت کی لفٹ گر گئی،5مزدور ہلاکNode ID: 403286
-
میو ہسپتال کی لفٹ میں پھنس کر لڑکا ہلاکNode ID: 436626
بجلی کے بار بار آنے جانے کی وجہ سے میو ہسپتال کی آٹھ لفٹوں کو انتظامیہ نے بند کردیا ہے۔
میو ہسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بجلی کی بندش کے باعث مریضوں اور ان کے لواحقین کے پھنسنے کے واقعات رونما ہورہے تھے، اسی لیے عارضی طورپر لفٹوں کو بند کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق بجلی بندش سے لفٹ میں پھنس جانے والے افراد کی تعداد میں اضافے کی ایک وجہ متبادل انتظام کا درست طور پر کام نہ کرنا بھی ہو سکتی ہے۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے مکینیکل انجینئر محمد احسن سمجھتے ہیں کہ برقی لفٹ عام طور پر ایک محفوظ بندوبست ہوتا ہے۔
ان کے مطابق ’آج کل کی جدید لفٹ ڈیزائن ہی اس طرح کی جاتی ہے کہ اچانک بجلی بند ہونے کی صورت میں وہ قریبی فلور پر پہنچ جاتی ہے۔ ایک مختصر سا بیک اپ اس کے لفٹ کے مکینکل سسٹم کے ساتھ ہی نصب ہوتا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ بلڈنگ رولز کے تحت جہاں بھی لفٹ لگی ہوتی ہے وہاں بیک اپ بجلی کا بندوبست کرنا اس عمارت کی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہوتی۔
محمد احسن کے مطابق ’عام طور پر اچانک بجلی بند ہونے کی صورت کی صورت میں لفٹ میں سوار لوگ گھبرا جاتے ہیں۔ اور لفٹ کے اندر لگے بٹن دبانا شروع کر دیتے ہیں۔ لفٹ کے اندر لگا سسٹم اس کو نئی کمانڈ سمجھ لیتا ہے اور اس کمانڈ کو پورا کرنے کے لیے اس کے پاس بیک اپ بجلی نہیں ہوتی تو لفٹ وہیں رک جاتی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اگر لوگ گھبرائیں مت تو جیسے ہی بجلی بند ہوتی ہے تو لفٹ ایک دفعہ بند ہو جاتی ہے پھر چند سیکنڈز کے بعد بیک اپ کی مدد سے خود کار طریقے سے قریبی منزل کے دروازے تک پہنچ جاتی ہے اور اس کا دروازہ بھی کھل جاتا ہے۔‘
