لانگ مارچ سے پہلے سپریم کورٹ کی وضاحت درکار ہے: عمران خان
لانگ مارچ سے پہلے سپریم کورٹ کی وضاحت درکار ہے: عمران خان
جمعرات 9 جون 2022 17:08
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے وضاحت ملنے کے بعد لانگ مارچ کے لائحہ عمل کا اعلان کر دوں گا۔
جمعرات کو اپنے دور حکومت کی معاشی اصلاحات کے حوالے سے خطاب میں انہوں نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت الیکشن کمیشن سے مل کر ابھی سی دھاندلی کی تیاری کر رہی ہے۔‘
عمران خان نے کہا پہلے تو انہوں نے مل کر اور وہ جو الیکشن کمیشن ہے، ای وی ایم مشینوں پر تاخیر کرتے رہے۔ کیونکہ اگر ای وی ایم مشین آجاتی تو جو سارے دھاندلی کرنے کے طریقے ہیں ختم ہو جاتے۔ جیسے الیکشن ختم ہوتا بٹن دباؤ رزلٹ آجانا تھا۔ انہوں نے وہ ہونے نہیں دیا اور ’جو ساری دھاندلی ہوتی ہے وہ پولنگ ختم ہونے اور نتائج کے اعلان کے درمیان ہوتی ہے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اوورسیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق لے لیا گیا ہے۔ پہلی چیز کہ وہ لوگ سب سے بڑا اثاثہ ہیں اس ملک کا۔ انہوں نے ابھی تک 31 ارب ڈالر بھیجا ہے ملک کو۔ دیکھ لیں کہ آئی ایم ایف نے ہمیں اب تک کتنے پیسے دیے ہیں یا امداد کتنی آئی ہے۔‘
’ان کو یہ ووٹنگ کا حق اس لیے نہیں دے رہے کہ انہیں ڈر ہے کہ وہ انہیں ووٹ نہیں ڈالیں گے۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا ’دھاندلی کی تیاری ہو رہی ہے۔ حلقہ بندیوں میں ہمیں نظر آ رہی ہیں چیزیں۔ ہم ان سب پر عدالت میں جائیں گے کہ کس طرح انہوں نے لوگوں کے ووٹ ادھر ادھُر کیے ہیں اور ابھی سے دھاندلی کی تیاری کر رہے ہیں، کیونکہ دھاندلی کے بغیر کبھی جیت نہیں سکتے۔ یہ عوام میں نہیں نکل سکتے۔‘
انہوں نے کہ یہ سب سے پہلے اپنے کیسز ختم کریں گے اور اس کے بعد الیکشن کو کیسے انہوں نے دھاندلی کے ذریعے جیتنا ہے۔ تیسرا انہوں نے کیسے لوگوں میں خوف پھیلانا ہے۔
’جس طرح اِنہوں نے ایک پرامن احتجاج کے اوپر ظلم کیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں شاید ہی کسی مارشل لا کے دور میں ایسا ہوا ہو۔ کسی جمہوریت میں میں نے پولیس کا ایسا ظلم نہیں دیکھا جو انہوں نے ہمارے لوگوں پر کیا۔ مجھے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اس پر ہم جو اپنے انصاف کے نظام سے ردعمل توقع کر رہے تھے وہ ہمیں نہیں ملا۔‘
عمران خان نے کہا میں آج اپنی قوم کے سامنے یہ سب رکھنا چاہتا ہوں کہ یہ ہمارے لیے ایک فیصلہ کن وقت ہے۔
’ہمارے سامنے جو ایف آئی اے کو انہوں نے کیا ہے۔ ایف آئی اے کے ڈاکٹر رضوان جو ان کے کیسز کی تفتیش کر رہے تھے، وہ ہارٹ اٹیک سے مر گئے۔ ان کو کوئی دل کی بیماری نہیں تھی۔ پھر ایک اضغر تھے وہ بھی ایف آئی اے میں ان کے کیسز کی تفتیش کر رہے تھے انہیں بھی ہارٹ اٹیک ہو گیا۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ’پھر آج ہم سنتے ہیں کہ مقصود چپڑاسی جس کے اکاؤنٹ میں انہوں نے پونے چار ارب روپے ڈالے ہوئے تھے اور اسے باہر دبئی بھگایا ہوا تھا، وہ ہارٹ اٹیک سے مر گیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ان سب پر تفتیش ہونی چاہیے۔‘
عمران خان کا مزید کہنا تھا ’یہ ملک کی بہتری کے لیے نہیں آئیں یہ مافیا کنٹرول ہے۔ لہذا اس کے خلاف ہم سپریم کورٹ سے وضاحت لے رہے ہیں جو ہمارا اگلہ لائحہ عمل ہے لانگ مارچ کا۔ جیسے ہی مجھے ملے گا میں اعلان کروں گا۔‘