اس ملاقات میں شریک تحریک انصاف کی معاشی ٹیم کے ایک رکن نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’وزیراعظم نے صحافیوں کو موجودہ حکومت کے پیش کردہ بجٹ اور ملکی معاشی بحران سے متعلق بریفنگ دی۔ اور کہا کہ بجٹ دیکھ کر لگتا ہے کہ جلد نئے انتخابات ہونے جا رہے ہیں کیونکہ آنے والے دنوں میں ہونے والی مہنگائی کے سبب ملک کے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’موجودہ معاشی بحران سے طاقتور حلقے بھی پریشان ہیں اور بحران سے نکلنے کا سوچ رہے ہیں۔ اور اس کا واحد حل نئے انتخابات ہیں کیونکہ موجودہ صورتحال سے نکالنے کہ لیے ایسی قیادت کی ضرورت ہے جس پر قوم کو اعتماد ہو اور وہ قیادت شفاف انتخابات کے بعد ہی ممکن ہے۔‘
معاشی ٹیم کے رکن نے تصدیق کی کہ ’تحریک انصاف کے چیئرمین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت سے نکلنے کے بعد ان سامنے دو ہی راستے تھے۔ طاقتور حلقوں سے معافی مانگتا یا عوام کے پاس جاتا۔ میں نے دوسرا راستہ اپنایا اور عوام کے پاس گیا۔ اور یہ نہ سمجھا جائے کہ لانگ مارچ ختم ہو گیا۔ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد ایک بار پھر لانگ مارچ کریں گے۔‘
سینیئر صحافیوں کو عمران خان نے بتایا کہ کہ آئی ایم ایف اور دیگر ممالک کو یقین ہے عوام اس حکومت کے ساتھ نہیں ہیں اسی وجہ سے وہ مدد نہیں کر رہے، اس صورتحال کو دیکھ کر لگتا ہے حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہو جائے گی۔