Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر کی برطانوی کان کنی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات

سعودی عرب میں معدنی دولت کا تخمینہ 1.3 ٹریلن ڈالر ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف نے برطانیہ کی کان کنی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کے ساتھ اجلاس کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر نے برطانیہ کے سرکاری دورے کے دوران کان کنی اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کو اجاگر کیا جس کا اہتمام وزارت نے ’سعودی عرب میں سرمایہ کاری‘ کے سلوگن کے تحت کیا تھا۔
وزیر صنعت بندر الخریف اور ان کی ٹیم نے ان اہم ترین عناصر کا جائزہ لیا جو مملکت میں معدنیات کی تلاش اور کان کنی کی طرف راغب کرتے ہیں۔
متعدد برطانوی کمپنیوں نے سعودی عرب میں سرمایہ کاری میں اپنی کامیابیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
وزارت نے وسیع امکانات اور مضبوط انفراسٹرکی تفصیل سے آگاہ کیا جو مملکت کوعالمی کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین ماحول میں سے ایک بناتی ہے۔
سعودی وزارت کے وفد نے اجلاس کے شرکا کو بین الااقوامی کان کنی کانفرنس میں بھی مدعو کیا جس کا انعقاد سعودی عرب ہر سال ریاض میں کرتا ہے۔
بندر الخریف نے اپنے دورہ برطانیہ کے دوران سرمایہ کاری کے فروغ میں مملکت کی دلچسپی کا اظہار کیا جس کا مقصد معدنی دولت سے فائدہ اٹھانا ہے جس کا تخمینہ 1.3 ٹریلن ڈالر ہے۔
اس میں فاسفیٹ کے ذخائر کا تخمینہ 321 بلین ڈالر، سونے کا 229 بلین ڈالر، کاپر 222 بلین ڈالر اور زنک کا 138 بلین ڈالر ہے۔
یاد رہے کہ صنعت کے شعبے  میں سرمایہ کاری کا حجم 400 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ 2021 تک 10 ہزار سے زیادہ فیکٹریاں قائم ہوچکی ہیں۔ صنعت کے شعبے میں 20 ارب ڈالر سے زیادہ کی نئی سرمایہ کاری آئی ہے۔

شیئر: