Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطری شیخ کے نقد عطیات ’درست عمل‘ تھا: شہزادہ چارلس

مختلف اوقات میں دیئے گئے تین نقد عطیات کی کل مالیت 3 ملین یورو تھی۔ فوٹو سنڈے ٹائمز
برطانوی تخت کے وارث شہزادہ چارلس نے گذشتہ روز اتوار کو کہا ہے کہ قطر کے سابق وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم کی جانب سے ان کے خیراتی اداروں کو تمام نقد عطیات 'درست عمل' کی پیروی کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق برطانوی میڈیا میں آنے والی خبروں جن میں کہا گیا ’پرنس آف ویلز نے شیخ حمد بن جاسم بن جابر الثانی سے خیراتی عطیہ کے طور پر نقد رقم سے بھرا سوٹ کیس قبول کیا'جس کے بعد کلیرنس ہاؤس نے ایک بیان جاری کیا ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ شیخ بن جاسم کی طرف سے موصول ہونے والے خیراتی عطیات شہزادہ چارلس کےخیراتی اداروں میں سے ایک کو فوری طور پر بھیجے گئے اور یقین دلایا گیا کہ یہ تمام مناسب نظم و نسق کے مطابق ایک درست عمل ہے۔
سنڈے ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق شیخ حمد کی طرف سے پرنس آف ویلز کو ایک ملین یورو کیش رقم سے بھرا سوٹ کیس بطور خیراتی عطیہ دیا گیا۔
اخبار نے رپورٹ کیا کہ مختلف اوقات میں دیئے گئے تین نقد عطیات کی کل مالیت 3 ملین یورو تھی جو کہ2011 سے 2015 کے درمیان شہزادہ چارلس کو دیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق قطر کے سابق وزیراعظم 62 سالہ شیخ حمد نے شہزادہ چارلس کو ایک لگژری ڈیپارٹمنٹل سٹور فورٹنم اینڈ میسن کے کیریئر بیگز میں رکھے ہوئے ایک ملین یورو پیش کئے۔
رپورٹ کے مطابق پرنس آف ویلز کے چیریٹیبل فنڈ(PWCF)کو یہ نقدعطیات موصول ہوئے جس میں ایک ادارہ بھی شامل ہے جو سکاٹ لینڈ میں برطانوی شہزادے کے نجی منصوبوں اور ان کی جائیداد کا نظام دیکھتا ہے۔
 

شیئر: