نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے مرد اور خواتین ٹیموں کے لیے یکساں معاوضے مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق منگل کو نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے صنفی مساوات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی خواتین کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں کو مردوں کے برابر میچ فیس اور بقیہ سہولیات دینے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’افغانستان کی ویمن کرکٹ ٹیم کو کھیلنے کی اجازت مل سکتی ہے‘Node ID: 599261
اس فیصلے کے تحت اب خواتین ٹیم کو بھی َمردوں کی ٹیم کی طرح ٹیسٹ میچ کھیلنے کے 10 ہزار 250 نیوزی لینڈ ڈالر، ون ڈے میچ کے چار ہزار ڈالر، ٹی 20 کے 25 سو ڈالر، ڈومیسٹک مقابلوں میں پلنکٹ شیلڈ ٹرافی میں 1750 ڈالر، ڈومیسٹک ون ڈے میں 800 ڈالر اور ڈومیسٹک ٹی 20 میں 575 ڈالر ملیں گے۔
اس کنٹریکٹ کے تحت اب نیوزی لینڈ کی ایک خاتون کھلاڑی سالانہ ایک لاکھ 63 ہزار 246 ڈالر کما سکیں گی، جبکہ اس سے قبل وہ 83 ہزار 432 ڈالر کمار رہی تھیں۔
صنفی مساوات کے اس فیصلے پر نیوزی لینڈ کی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان سوفی ڈیوائن کہتی ہیں کہ 'یہ انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کھیلنے والی کھلاڑیوں کے لیے بڑی بات ہے کہ ان کے لیے بھی مردوں کے جیسا معاہدہ کیا گیا ہے یہ آگے بڑھنے کے لیے شاندار قدم ہے، یہ منصوبہ نوجوان لڑکیوں کی توجہ حاصل کرے گا۔‘
نیوزی لینڈ کرکٹ کا صنفی مساوات کا یہ منصوبہ یکم اگست سے نافذالعمل ہو گا اور اس کے تحت خواتین ٹیم کو سفر اور رہائش میں بھی َمردوں کے برابر کی سہولیات میسر ہوں گی۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف اگزیکیٹیو ڈیوڈ وائٹ کہتے ہیں کہ 'یہ ہمارے کھیل کا سب سے اہم ترین معاہدہ ہے کیونکہ یہ نیوزی لینڈ کی کرکٹ، اس کے اہم ساتھیوں اور کھلاڑیوں کو ایک ساتھ جوڑ کر رکھتا ہے اور اس سے کھیل مزید فروغ پائے گا۔‘
واضح رہے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ دنیا کا واحد کرکٹ بورڈ ہے جس نے صنفی مساوات کے تحت مرد اور خواتین ٹیم کی میچ فیس برابر کر دی ہے۔