پاکستان کے صوبہ پنجاب کی سیاست میں چند ماہ پہلے آنے والا بھونچال ابھی تک تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ ہر دن صوبے کی سیاست میں ایک نئی جہت اور صورتحال کو جنم دے رہا ہے۔
17 جولائی کو صوبے کی 20 نشستوں پر ہونے والے انتخابات اور ان میں پاکستان تحریک انصاف کی نمایاں کامیابی کے بعد بظاہر حمزہ شہباز کی حکومت ختم اور پرویز الٰہی کے وزیر اعلیٰ بننے کے امکانات روشن ہو گئے تھے۔ تاہم گزشتہ روز حکومتی اتحادیوں کی بڑی بیٹھک میں ہونے والے فیصلوں اور آج تحریک انصاف کے ایک رکن چوہدری مسعود مجید کے مبینہ طور پر بیرون ملک روانگی کے بعد سیاسی کشیدگی میں مزید اضافہ نظر آ رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
وزیراعلٰی پنجاب کا انتخاب: مسلم لیگ ن کا پلان بی کیا ہے؟Node ID: 686396
-
پرویز الٰہی ہی وزیراعلٰی پنجاب کے امیدوار ہیں: شجاعت حسینNode ID: 686491
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی اور تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا کہ پنجاب میں اس وقت اصولی نہیں وصولی کی سیاست ہو رہی ہے اور اس میں وہ لوگ بھی شامل ہو گئے ہیں جو آئیڈیلزم کی سیاست کی بات کرتے تھے۔
’ایوان میں نمبر پورے کرنے کے لیے دونوں جماعتوں کی طرف سے جو ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں اور لوٹا کریسی کو فروغ دیا جا رہا ہے اس سے نا صرف سیاست بلکہ جمہوریت کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔‘
ایک طرف تحریک انصاف دوبارہ سابق صدر آصف علی زرداری پر ہارس ٹریڈنگ کے الزامات عائد کر رہی ہے وہیں ن لیگ کی طرف سے ان کے ارکان اسمبلی کو پی ٹی آئی کی جانب سے خریدنے کی کوششوں کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔
22 جولائی کو صوبے میں وزارت اعلیٰ کے رن آف انتخاب کے لیے بظاہر پرویز الٰہی کے پاس نمبر پورے ہیں لیکن ق لیگ اور تحریک انصاف کی پریشانی اس نمبر گیم میں اپنے ارکان کے ٹوٹنے کا خدشہ ظاہر کر رہی ہے۔

اس حوالے سے پرویز الٰہی نے سپریم کورٹ میں رانا ثناء اللہ کے تحریک انصاف کے پانچ ارکان کے غائب ہونے کے بارے میں دیے گئے بیان کی بنیاد پر توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے جس پر سماعت کل جمعرات کو سپریم کورٹ میں ہوگی۔ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری پر ہارس ٹریڈنگ کے الزامات لگائے اور کہا کہ ہمارے ارکان کو عطاء اللہ تارڑ کے ذریعے چالیس چالیس کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی۔ فواد چوہدری نے آصف زرداری کو جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سپریم کورٹ سندھ ہاؤس کے معاملے پر از خود نوٹس لیتی اور ان کو تاحیات نا اہل کرتی تو اب پنجاب میں ایسا کھیل کھیلنے سے باز رہتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے رحیم یار خان سے رکن چوہدری مسعود مجید چالیس کروڑ روپے لے کر ترکی پہنچ گئے ہیں جبکہ تین ارکان غضنفر چیمہ، سردار شہاب الدین اور عامر نے سپریم کورٹ میں حلف نامے جمع کروائے ہیں کہ عطاء اللہ تارڑ کے ذریعے انہیں خریدنے کی کوشش کی گئی۔
مسلم لیگ ن کی طرف سے وزیر داخلہ پنجاب عطاء اللہ تارڑ نے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آج تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے 188 میں سے صرف 100 ارکان شریک ہوئے اس وجہ سے فواد چوہدری چیخیں مار رہے ہیں۔
