اسرائیل نے مشتبہ فلسطینی حملہ آوروں کے گھر مسمار کر دیے
اسرائیل نے مشتبہ فلسطینی حملہ آوروں کے گھر مسمار کر دیے
منگل 26 جولائی 2022 17:46
فلسطینیوں پر مغربی کنارے میں اسرائیلی سکیورٹی گارڈ کو ہلاک کرنے کا شبہ تھا۔ فوٹو عرب نیوز
اسرائیلی فوج نے منگل کو دو فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کر دیا ہے، دونوں فلسطینیوں پر اپریل کے مہینے میں مقبوضہ مغربی کنارے کےعلاقے میں قائم بستی میں ایک اسرائیلی سکیورٹی گارڈ کو ہلاک کرنے کا شبہ تھا۔
اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق سیکیورٹی گارڈ ویشسلو گولیو کو 29اپریل کو مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک یہودی بستی کی راہداری پر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بعدازاں فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی تھی۔ جس کے بعد اسرائیلی فوج نے حملہ کرنے کے شبہ میں دو فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے بتایا ہے کہ شمال مغربی کنارے کے ایک گاؤں قراوت بنی حسن میں منگل کو ان دونوں فلسطینیوں کی رہائش گاہوں کو مسمار کر دیا گیا ہے۔
فوجی ترجمان کے مطابق انہدام کی اس کارروائی میں فوجیوں پر پٹرو ل بم اور جلتے ہوئے ٹائر پھینکے گئے اور فورسز کو پرتشدد مظاہرین کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے کسی بھی گرفتار فلسطینی حملہ آور کے گھر کو مسمار کر دیا جاتا ہے تا کہ مستقبل میں اس طرح کی حملہ آور کارروائیوں سے محفوظ رہا جا سکے تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ ایسا عمل اجتماعی سزا کے مترادف ہے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے بتایا ہے کہ فلسطینی حملہ آوروں نے متعدد شدید قسم کے حملوں میں 19 اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد ان حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے اسرائیلی فوجی کئی مہینوں سے مغربی کنارے میں تقریباً روزانہ چھاپے مار رہے ہیں۔
ان میں سے کچھ چھاپہ مار کارروائیوں میں اسرائیلی فوج کو مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے ان میں کئی جان لیواواقعات کا بھی پیش آئے ہیں۔
فلسطینیوں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 60 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور مشرقی بیت المقدس کے جن علاقوں پر اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا فلسطینی عوام مستقبل کی آزاد ریاست کے لیے ان علاقوں کی واپسی کی کوشش کر رہے ہیں۔