سندھ میں جمعے سے نئے مون سون سپیل کے داخل ہونے کی پیش گوئی
سندھ میں جمعے سے نئے مون سون سپیل کے داخل ہونے کی پیش گوئی
جمعرات 4 اگست 2022 9:51
بارشوں سے سب سے زیادہ تباہی صوبہ بلوچستان میں ہوئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
محکمہ موسمیات نے صوبہ سندھ میں جمعے سے نئے مون سون سسٹم کے داخل ہونے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ بلوچستان میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 5 اگست سے معتدل شدت کے مون سون سپیل کا مشرقی سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔
5 سے 9 اگست کے درمیان سندھ کے اضلاع تھرپارکر ، عمر کوٹ، میر پور خاص، بدین، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو اللہ یار، حیدر آباد، مٹیاری، ٹھٹہ، سجاول، سانگھڑ، شہید بےنظیر آباد، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی، کشمور، شکارپور، جیکب آباد، دادو، جامشورو اور قمبر شہداد کوٹ میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
جبکہ 6 سے 9 اگست کے درمیان کراچی ڈویژن میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ان دنوں میں تیز بارش سے بدین، ٹھٹہ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو اللہ یار، دادو، جامشورو اور قمبر شہداد کوٹ کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے۔
ریجنل میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کوئٹہ کی جانب سے جمعرات کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق صوبہ بلوچستان کے جنوبی، مشرقی اور شمالی حصوں میں اگلے 48 گھنٹوں کے دوران موسم ابر آلود رہے گا جبکہ مغربی علاقوں میں مرطوب اور گرم موسم کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
تاہم ژوب، بارکھان، لورا لائی، ڈیرہ بگٹی، سبی، بولان، کوہلو، خضدار، ہرنائی اور لسبیلہ کے اضلاع اور اردگرد کے علاقوں میں گرج برج کے ساتھ تیز بارش کی توقع ہے۔
پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے ماہ اگست کے دوران ملک بھر کی مجموعی موسمی صورتحال کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکثر حصوں میں ہوا میں نمی کا تناسب نارمل سے زیادہ رہے گا۔
پاکستان میٹ ڈیپارٹمنٹ نے اگست میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
رپورٹ میں شمال مشرقی پنجاب، کشمیر اور سندھ کے جنوبی حصوں سمیت بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں رواں ماہ کے دوران نارمل سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے اکثر علاقوں میں نارمل سے کچھ زیادہ بارشوں کا امکان ہے جبکہ گلگت بلتستان میں نارمل بارش ہوگی۔
اگست کے مہینے میں ہونے والی بارشوں کے ملک بھر پر اثرات کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب، کشمیر اور خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں سے فلیش فلڈنگ کا خدشہ موجود ہے جبکہ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں میں بھی اربن فلڈنگ ہو سکتی ہے۔
دریاؤں اور ندی نالوں میں بارش کا پانی بھر جانے سے سیلاب کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، جبکہ بلندی والے پہاڑی علاقوں میں نارمل سے زیادہ درجہ حرارت کے باعث برف کے تیزی سے پگھلنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست میں آبپاشی اور توانائی کے شعبے کے لیے کافی پانی دستیاب ہوگا۔