Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسد قیصر نے ایف آئی اے کے نوٹس کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق وفاقی تحقیاتی ادارے (ایف آئی اے) کے نوٹس کو پشار ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ 
بدھ کو سابق سپیکر اسد قیصر کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں دائر رٹ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے پاس اختیار نہیں کہ وہ الیکشن کمیشن کے کیس پر انکوائری کرے۔
اسد قیصر نے کہا کہ جن اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشن ہوئی وہ پارٹی کا اکاؤنٹ ہے جو ملازمین کی تنخواہوں اور دفتر کے اخراجات کے لیے کھولا تھا اور جس کا تمام ریکارڈ موجود ہے۔  
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کے فیصلے کے بعد وفاقی ایف آئی اے نے ممنوعہ فنڈنگ میں ملوث پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں ایف آئی اے نے اسد قیصر کو نوٹس جاری کر کے انہیں طلب کیا تھا۔
اسد قیصر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اکاونٹ سے چھ سال میں صرف 21 لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے، اکاؤنٹ سے رقم جمع اور نکالنے کے تمام امور بذریعہ چیک ہوئے ہیں۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ شہباز گل کی گرفتاری قابل مذمت اقدام ہے اور اس وقت پارٹی ایک تحریک کے عمل سے گزر رہی ہے۔
’ہم کسی کے غلام نہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری خارجہ پالیسی آزاد ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان دو تہائی اکثریت سے منتخب ہوکر دوبارہ وزیراعظم بنیں گے۔ 
اسد قیصر نے بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت کل جمعرات کو ہوگی۔
’مجھے امید ہے عدالت ایف آئی اے کے نوٹس کو غیر قانونی قرار دے گی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔‘

شیئر: