پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مجھے بڑی خوشی ہے کہ 25 مئی کے واقعات میں ملوث افسران اور سیاستدانوں کے خلاف پنجاب حکومت نے کارروائی شروع کی ہے۔
سنیچر کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پنجاب حکومت نے فاشزم کی طرح، جس طرح اسلام آباد میں فاشسٹ کارروائیاں ہوئیں ہمارے لوگوں کو اٹھایا گیا، اس طرح کی کوئی کارروائی پنجاب میں نہیں ہوئی ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
عمران خان کی قانونی جنگ میں انہیں اصل خطرہ کہاں سے ہے؟Node ID: 692181
-
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کی گرفتاری کے لیے چھاپہNode ID: 692206
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’پنجاب میں عطا تارڑ اور اب شاید رانا ثنا اللہ کو تفتیش میں شامل کیا جا رہا ہے۔ یہ پولیس کا حق ہے۔ اگر عطا تارڑ، رانا ثنا اللہ اور دیگر ملوث افراد اسلام آباد میں چھپ کے بیٹھے رہیں گے تو اس کے مطابق انہیں اشتہاری ڈکلیئر کر دیں گے۔‘
’میں سمجھتا ہوں انہیں بالکل خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے اور آ کر اس تفتیش میں شامل ہونا چاہیے اور اپنے کردار کی وضاحت کرنی چاہیے۔ خصوصاً دو افراد جو شہید ہو گئے، جن کو 25 مئی کو راوی پل سے نیچے پھینکا گیا اور ان کی جانیں چلی گئیں، ان کے خاندانوں کو اطمینان ہی نہیں مل سکتا جب تک اس قتل میں ملوث افسران اور انہیں حکم دینے والے اپنے انجام کو نہ پہنچ جائیں۔‘
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’ہماری پارٹی کا جو مطالبہ ہے کل ہم نے حکومت پنجاب کو پہنچایا ہے۔ وہ یہ ہے کہ 15 دن کے اندر 25 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات مکمل کی جاہیں۔ ہمیں بتایا گیا ہے کہ عطا تارڑ اور دیگر ملوث افراد جن میں رانا ثنا اللہ بھی شامل ہیں، ان کے خلاف تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ رواں سال 25 مئی کو پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی حکومت کے خلاف آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا لیکن پنجاب اور وفاق میں اسے روکا گیا تھا اور بعد میں سپریم کورٹ کے حکم پر پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دی گئی تھی۔
دوسری جانب لاہور پولیس نے وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ بھی مارا ہے۔
عطا تارڑ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’جس گھر میں وہ 15 سال پہلے رہتے تھے پولیس کو وہاں بھیج دیا گیا۔‘
ہاشم ڈوگر صاحب میرا خیال تھا آپ وزیر ہیں مگر آپ تو انتہائی غیر سنجیدہ کردار نکلے۔ جس گھر میں، میں 15 سال پہلے رہتاتھا وہاں پولیس بھیج کر کسی راہگیرکو ہراساں کر کے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ یہ حال ہے آپ کا، خاک وزارت چلانی ہے آپ نے۔ ملک دشمن بیانئے کے دفاع میں اتنا آگے نہ جائیں
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) August 13, 2022