Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نواز شریف، آصف زرداری باہر سے پیسہ لائیں ورنہ میثاق ممکن نہیں‘

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’اگر آپ نے معیشت پر میثاق کرنا ہے تو صرف ایک ہی میثاق ہو سکتا ہے کہ نواز شریف زرداری اور فضل الرحمان باہر پڑا ہوا پیسہ واپس لائیں۔ اس کے علاوہ کوئی میثاق ممکن نہیں۔‘
فواد چوہدری نے پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ’عدلیہ کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش ہو رہی ہے۔ سوموار کو عدلیہ کی آزادی کا دن منائیں گے۔
فواد چودھری نے کہا کہ شہباز گل اوورسیز پاکستانی اور کمزور ہیں اس لیے انہیں پکڑا گیا، شہباز گل کو پہلے بھی ٹارچر کیا گیا اب حکومت دوبارہ ٹارچر کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 10 محرم کو موبائل سگنل نہیں تھے اس لیے شہباز گل نے لینڈ لائن سے کال کی، نجی ٹی وی پر شہباز گل نے جو بولا وہ بھی سامنے ہے۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا یہ معاملہ جلد حل ہونا چاہیے، تشدد کی اجازت کسی صورت نہیں دی جا سکتی، پوری پارٹی شہباز گل کے ساتھ ہے۔
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا آپ صرف تشدد کرنے کے لیے شہباز گل کا ریمانڈ چاہتے ہیں، کیس کمزور  ہے اس لیے حکومت کے وکیل دلائل دینے کو تیار ہی نہیں ہیں، امید ہے آج شہباز گل کی ضمانت منظور ہو جائے گی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ انتخابات کے لیے ملک گیرتحریک چلائی جائے گی، شہباز شریف کیساتھ معیشت پر بات کرنا احمقانہ بات ہے۔
ان کی تباہ کن معاشی پالیسیوں کو سپورٹ کرنا جاہلیت ہو گی، صرف عام انتخابات کے فریم ورک کے علاوہ کسی قسم کی بات نہیں کریں گے۔
’اگرآپ یہ سمجھتے ہیں عمران خان جیت جائے گا تو پھر مارشل لا لگا دیں۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی اور فوج  کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
فواد چودھری نے سوال کیا کہ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جے یوآئی کی فارن فنڈنگ کو سامنے کیوں نہیں لایا جارہا ہے۔
’الیکشن کمیشن پر ہمیں اعتماد نہیں۔ تحریک کا فیصلہ کن مرحلہ شروع ہوگیا ہے، ملک میں انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیں۔‘
بند کمروں میں بیٹھ کر باتیں کرنے کا دورختم ہونا چاہیے، جو بھی بات ہو سب کے سامنے ہونی چاہیے، کوئی بیک ڈور رابطہ نہیں ہورہا۔‘
خیال رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اتوار کو پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں نے اپوزیشن لیڈر کے طور پر میثاق معیشت کی پیشکش کی تھی اور بطور وزیراعظم آج ایک مرتبہ پھر خلوص دل سے اس کی پیشکش کر رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ ’وقت کا تقاضہ ہے کہ قوم درست سمت میں اپنے سفر کو جاری رکھے اور ذاتی انا، زد اور ہٹ دھرمی کی بھینٹ نہ چڑنے دیں۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ حقیقی سیاسی قیادت انتخابات پر نہیں آنے والی نسلوں کے مستقبل پر نظر رکھتی ہے۔‘

شیئر: