سابق وفاقی وزیر اور وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے مونس الٰہی کی ایک ٹویٹ پاکستانی سوشل میڈیا پر موضوع گفتگو بنی ہوئی ہے۔
مونس الٰہی نے اتوار کی صبح اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پیپسی کے ایک اشتہار کے بل بورڈ کی تصویر شیئر کی جس میں پاکستانی کرکٹرز اداکاری کرتے نظر آ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
گجرات کے چوہدری برادران پاکستان کی سیاست کا محور کیسے بنے؟Node ID: 649136
-
گجرات کے چوہدریوں کی طرح شریف خاندان بھی ٹوٹ جائے گا؟Node ID: 691251
-
کیا گجرات کے چوہدری برادران کے درمیان اب برف پگھل رہی ہے؟Node ID: 693851
اس بل بورڈ کے کونے میں ایک جگہ رومن اردو میں لکھا ہے ’دل مانگے ابھی‘۔ مونس الٰہی کو رومن میں لکھی اردو ایک آنکھ نہیں بھائی اور انہوں نے لکھا ’بعض ٹی وی، اخبار و بل بورڈ اشتہارات میں اردو عبارات کو رومن رسم الخط میں تحریر کرنا غلط ہے۔‘
وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے نے یہ بھی کہا کہ وہ سوچ رہے ہیں کہ ’قانون سازی کے ذریعے اسے روکا جائے تاکہ ہماری اگلی نسلیں ہماری قومی زبان اردو لکھنے اور پڑھنے پر زور دیں۔‘
بعض ٹی وی،اخبار و بل بورڈ اشتہارات میں اُردو عبارات کی رومن میں تحریر لکھنا غلط ہے۔ ہم سوچ رہے ہیں قانون سازی کے ذریعے اسے بند کیا جائے تاکہ ہماری اگلی نسلیں ہماری قومی زبان اردو لکھنے اور پڑھنے پہ زور دیں۔#Urdu pic.twitter.com/FB92gP71Fv
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) August 21, 2022
ان کی اس ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید و تحسین کا ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
ثمن طارق نامی صارف نے مونس الٰہی پر طنز کرتے ہوئے لکھا ’یہ ایک اہم معاملہ ہے۔ اس حوالے سے سوچنے کے لیے شکریہ۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اس سے تمام معاملات بشمول موسمیاتی تبدیلی، مہنگائی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت حل ہو جائیں گے۔‘
ایک اور صارف نے جنوبی پنجاب میں سیلاب کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ’یہ بل بورڈز سیلاب زدہ علاقوں میں لگائے جائیں گے اور لکھا ہوگا جاگدے رہنا گجرات تے نہ رہنا۔‘
واضح رہے گجرات وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالٰہی کا آبائی کا علاقہ ہے۔
لاہور سے کالم نگار ںورین حیدر نے بھی اسی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’جنوبی پنجاب خصوصاً تونسہ میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہوئی ہے اور جناب کو رومن اردو کی پڑی ہے؟‘
انہوں نے مونس الٰہی کو مشورہ دیا کہ ’ادھر تشریف لے جائیں اور لوگوں کا حال دیکھیں۔‘
جہاں ان پر تنقید ہوئی وہیں کچھ صارفین ان کی تعریف کرتے ہوئے بھی نظر آئے۔ عبدالمناف قائمخانی نے لکھا ’دنیا میں کوئی بھی ملک اپنی قومی زبان کے فروغ کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔‘
حسیب نامی صارف نے لکھا کہ ’جی بالکل، کسی بھی قوم کی اہم شناخت اس کی زبان ہوتی ہے اور یہاں اردو کو انگلش ٹچ دینے پر زور دیا جا رہا ہے، اگر رومن اردو پر پابندی لگا دی جائے تو ہماری نسلیں اردو لکھنے پڑھنے اور سمجھنے پر توجہ دے سکیں گی۔‘