اردن میں سفاکیت کی بھینٹ چڑھنے والے 'زرقا بوائے' کی علم دوستی
اردن میں سفاکیت کی بھینٹ چڑھنے والے 'زرقا بوائے' کی علم دوستی
اتوار 21 اگست 2022 17:46
زرقا گورنریٹ میں حملہ آوروں نے نوجوان کے دونوں ہاتھ کاٹ دئیے تھے۔ فوٹو عرب نیوز
اردن کے علاقے زرقا میں ایک نوجوان جنہیں انتہائی بے رحمی اور سفاکیت سے زخمی کر دیا گیا تھا، ان کے ہاتھ کاٹے گئے اور ایک آنکھ سے محروم کر دیا گیا تھا، انہوں نے اپنی محنت اورعلم دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے ہائی سکول سرٹیفکیٹ حاصل کر لیا۔
عرب نیوز کے مطابق صالح حمدان جنہیں 'زرقا بوائے' کے نام سے جانہ جاتے ہیں، انہوں نےگریجویشن گاؤن پہنے مسکراتے ہوئے اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں۔
صالح حمدان کو یونیورسٹی تعلیم کے لیے سکالرشپ ملی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
صالح نے اپنے ساتھ انتہائی سفاکی سے ہونے والے ظلم اور دونوں ہاتھ کٹ جانے کے باوجود تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا اور محنت سے 85 فیصد نمبروں کے ساتھ سکول کی تعلیم مکمل کی۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں ہزاروں کی تعداد میں مبارکباد کےخصوصی پیغامات بھیجے گئے، پیغامات میں18 سالہ نوجوان صالح کو اپاہج ہو جانے کے باوجود تعلیم جاری رکھنے میں استقامت اور عزم کی تعریف کی گئی ہے۔
اردن کی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا ہےکہ دارالحکومت عمان میں قائم حیات فنڈ برائے تعلیم نے صالح حمدان کو آئندہ تعلیم کے لیے یونیورسٹی کی مکمل طور پر سکالرشپ فراہم کی ہے۔
تعلیم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 85 فیصد نمبرحاصل کئے۔ فوٹو عرب نیوز
واضح رہے کہ صالح حمدان کو 16 سال کی عمر میں ان کے ایک رشتہ دار کے مبینہ قتل کے بدلے میں زرقا گورنریٹ میں کئی افراد نے مل کر ایک گروہ کی شکل میں حملہ کر کے سفاکیت دکھائی اور نوجوان کے دونوں ہاتھ کاٹ دئیے اور ایک آنکھ نکال دی۔
حملہ آوروں میں سے ایک نے انتہائی سنگدلی سے اس سارے کرائم سین کی ویڈیو فلم بنائی اور سوشل میڈیا پر وائرل کر دی جس میں حمدان کو بلکتے ہوئے اور مدد کے لیے پکارتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
صالح حمدان پر حملہ آوروں میں سے چھ افراد کو عدالت کی جانب سے سزائے موت جب کہ دیگر چار کو ایک تا پندرہ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔