Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روپے کی قدر میں گراوٹ، سٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان

اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 222 روپے 50 پیسے میں فروخت ہو رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں ایک مرتبہ پھر کمی ہوئی ہے۔ 
پیر کو کاروبار کے ابتدائی اوقات میں ایک امریکی ڈالر 222 روپے 50 پیسے میں فروخت ہونے لگا جبکہ روپے کی قدر میں 100 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آج پیر کو عالمی مالیاتی ادارے کی بورڈ میٹنگ کے بعد صورتحال میں تبدیلی کا امکان ہے۔ مسلسل ادائیگیوں اور ڈالر کی سمگلنگ سمیت بیرون ملک سفر پر عائد نئی پابندیوں کی وجہ سے گزشتہ ہفتے سے روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
کاروبار کے آغاز پر روپے کی قدر میں 20 پیسے کی کمی رپورٹ ہوئی اور یہ کمی دوران ٹریڈنگ مزید بڑھتی چلی گئی۔ کاروباری اوقات کے پہلے سیشن تک روپے کی قدر میں ایک روپے کی کمی ہوئی اور جمعے کو 221 روپے پچاس پیسے کی سطح پر ٹریڈ کرنے والا امریکی ڈالر اس وقت 222 روپے 50 پیسے پر ہے۔
جنرل سیکریٹری ایکسچینچ کمپینیز آف پاکستان ظفر پراچہ کے مطابق ملک سے ڈالر کی سمگلنگ جب تک نہیں روکی جائے گی مارکیٹ میں ڈالر کی مانگ کم نہیں ہوگی۔
’پاکستان سے پشاور اور پشاور سے افغانستان ڈالر سمگل کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آج (پیر) آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ ہے جس میں پاکستان کے لیے قرض کی قسط جاری کرنے کی منظوری دی جانی ہے۔ امید ہے وہاں سے مثبت جواب آئے گا تو مارکیٹ میں بہتری ہوگی۔‘
معاشی ماہر سمیع اللہ طارق نے امید ظاہر کی ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے سے قسط ملنے سمیت دوست ممالک سے پیسے آنے پر صوتحال میں بہتری آئے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنی آمدنی بڑھانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ملک میں اگر برآمدات اچھی ہوں گی تو ہی معیشت مستحکم ہو گی۔
دوسری جانب پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مسلسل مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ کاروباری اوقات کے پہلے حصے میں مارکیٹ 300 سے زائد پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 42 ہزار پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہی ہے۔

شیئر: