Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھبیس سال سے جنگل میں تنہا رہنے والے ’آخری قبائلی‘ کی موت

قبائلی شخص 26 سال سے ایمازون کے جنگلوں میں تنہا رہ رہا تھا۔ فوٹو: سکرین گریب
جنوبی امریکہ کے ملک برازیل کے ایمازون کے جنگل میں تنہا رہنے والا آخری قبائلی شخص انتقال کر گیا ہے۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق ’مین آف دی ہول‘ کہلایا جانے والا یہ قبائلی شخص ایمازون کے جنگل میں مردہ حالت میں پایا گیا۔
یہ قبائلی شخص پچھلے 26 سال سے برازیل کی رونڈونیا سٹیٹ کے ایمازون جنگل میں تنہا رہ رہا تھا اور اس تمام عرصے میں اس کی کسی بھی انسان سے ملاقات نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی کسی سے رابطہ تھا۔
جنگل میں رہنے والے اس قبائلی شخص کا بقیہ خاندان 1970 میں زمینوں پر قبضہ کرنے والے گروہ اور مویشی پالنے والے مقامی لوگوں کے ہاتھوں مارے گئے تھے جس کے بعد سے یہ شخص اکیلا ہی جنگل میں رہتا رہا ہے۔
اس قبائلی شخص کا نام کسی کو بھی معلوم نہیں ہے اور نہ ہی کسی کو اس کے بارے میں زیادہ علم ہے۔
اسے ’مین آف دی ہول‘ کا نام اس لیے دیا گیا تھا کیونکہ اس کی گڑھا کھود کر جانوروں کو پکڑنے اور خود ان گڑھوں میں چھپنے کی عادت تھی۔
سی این این کی ویب سائٹ کے مطابق اس قبائلی شخص سے آج تک کسی کا کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا، تاہم انتظامیہ کی جانب سے اسے دور سے دیکھا جاتا تھا اور اس کے لیے اشیا چھوڑ دی جاتی تھیں۔
پولیس کے مطابق اس قبائلی شخص کی قدرتی موت ہوئی ہے اور اس کی لاش کا فرانزک معائنہ کیا جائے گا۔
اس شخص کی آخری ویڈیو سال 2018 میں جاری ہوئی تھی جس میں اسے ایمازون کے جنگل میں درخت کاٹتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

شیئر: