سعودی عرب میں خواتین کو زدو کوب کیے جانے کے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز
انسانی حقوق کمیشن نے بھی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی ہے( فوٹو عرب نیوز)
سعودی پبلک پراسیکیوشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ’عسیر ریجن کے یتیم خانے میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل وڈیوکلپ کی وسیع پیمانے پر تحقیقات کی جارہی ہیں‘۔
سبق نیوز کے مطابق پراسیکیوشن کے ذرائع کا کہنا تھا کہ’ عسیر ریجن کی خمیس مشیط کمشنری کے یتیم خانے میں عوامی املاک کونقصان پہنچانے کا کیس پہلے ہی پراسیکیوشن کے ادارے کے پاس ہے جس پر تحقیقات کی جارہی ہیں‘۔
سوشل میڈیا پر خاتون کے ساتھ بدسلوکی کی وائرل ہونے والی وڈیو کے حوالے سے پراسیکیوشن کے ذرائع کا کہنا تھا کہ’ کسی کو اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ گرفتارکیے جانے والے کی جسمانی یا اخلاقی طوپر ہتک کرے‘۔
’اس حوالے سے سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی وڈیو کی سائبر کرائم کنٹرول کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہیں تاکہ اصل حقیقت سامنے لائی جاسکے‘۔
واضح رہے وائرل ہونے والی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند افراد یتیم خانے کی لڑکیوں کو زدوکوب کررہے ہیں۔
وڈیو وائرل ہونے پر گورنرعسیر ریجن شہزادہ ترکی بن طلال نے واقعے کی تحقیقات کےلیے کمیٹی قائم کردی تھی۔ کمیٹی کو واقعے کی وسیع بنیاد پرتحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کیس کو جلد از جلد عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ واقعہ کب اور کس وجہ سے پیش آیا تھا۔
سعودی عرب کے انسانی حقوق کمیشن نے بھی واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔