’بے نظیر بھٹو نے میجر جنرل (ریٹائرڈ) نصیراللہ بابر کو میرے پاس بھیجا جو مڈنائٹ جیکال کے نام سے ایک انکوائری لے کر آئے تھے۔ اس میں آئی ایس آئی کے دو افسران بریگیڈیئر امتیاز اور میجر عامر پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے بے نظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے حزب اختلاف کی جماعتوں کا ساتھ دیا ہے۔ ان کا فل کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔‘
پاکستانی افواج کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ نے مذکورہ واقعہ اپنی یادداشتوں پر مبنی کتاب ’اقتدار کی مجبوریاں‘ میں بیان کیا ہے۔
ستمبر 1989 کے آخری ہفتے میں اس وقت کی وزیراعظم پاکستان بے نظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی۔
مزید پڑھیں
-
ذوالفقار علی بھٹو پر قتل کا مقدمہ یا ’مقدمے کا قتل‘Node ID: 554291
-
31 سال پہلے جب غلام اسحاق خان نے بینظیر بھٹو کو گھر بھیج دیاNode ID: 588746