عالمی سطح پر تیل کی قیمت بڑھ گئی، پیداوار میں کمی پر اتفاق
عالمی سطح پر تیل کی قیمت بڑھ گئی، پیداوار میں کمی پر اتفاق
منگل 6 ستمبر 2022 10:14
پیر کو تیل مصنوعات کی قیمتوں میں تین فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی سطح پر تیل مصنوعات کی قیمتوں میں تین فیصد سے زیادہ کا اضافہ سامنے آیا ہے جبکہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور اس کے اتحادیوں نے اسے مزید تقویت دینے کے لیے پیداوار میں قدرے تخفیف پر اتفاق کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پیر کو ہونے والے اجلاس میں روس نے بھی شرکت کی، جس کو اوپیک پلس کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔
اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ پیداوار میں ایک لاکھ بیرل روزانہ کی کمی کی جائے، جبکہ اس موقع پر جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’پیداوار کی یہ سطح صرف ستمبر کے ماہ کے لیے ہے۔‘
نومبر کی ڈیلیوری کے لیے برینٹ کروڈ کی قیمت میں تین اعشاریہ 43 ڈالر کا اضافہ ہوا اور قیمت 96 اعشاریہ 45 ڈالر فی بیرل تک پہنچی جو کہ تین اعشاریہ سات فیصد تک اضافہ ہے۔
امریکہ کے کروڈ آئل کی قیمت دو اعشاریہ 94 ڈالر تک بڑھی جو تین اعشاریہ چار فیصد تک ہے اور مجموعی قیمت 89 اعشاریہ 87 ڈالر تک پہنچی، پچھلے کچھ سیشنز میں پرسنٹیج زیرو اعشاریہ تین تھی اس کے بعد پیر کو امریکی مارکیٹ کو ایک روز کے لیے بند کیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان کے حوالے سے نیوز ایجنسی ایس پی اے کا کہنا ہے کہ اس میں اوپیک پلس نے موجودہ منڈی میں اتار چڑھاؤ کے منفی اثرات، لیکویڈٹی میں کمی کا جائزہ لینے کے علاوہ مارکیٹ کے استحکام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اجلاس میں قیمتوں میں زیادہ اتار چڑھاؤ اور بڑھتی ہوئی غیریقینی کی صورت حال اور مارکیٹ کے حالات کا مسلسل جائزہ لیتے رہنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا اور ضرورت کے حساب سے بروقت اقدامات کے لیے تیار رہنے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔
بیان کے مطابق ’اگر ضرورت پڑی تو ایپک پلس ایسے چیلنجز سے نمٹنے اور مارکیٹ کی رہنمائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
تجزیہ کار کریگ ارلام کا کہنا ہے کہ ’یہ کٹوتی عالمی طلب کا صرف زیرو اعشاریہ ایک فیصد ہے یہ اس گروپ کے لیے ایک علامتی پیغام ہے جو مارکیٹ میں زیادہ مال بھیجنا چاہتا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ کی مناسب سے قیمتوں کا تعین کرنا ایک مشکل مرحلہ تھا۔‘
اویپک پلس، جس میں روس بھی شامل ہے کے چیئرمین کا اجلاس میں کہنا تھا کہ مارکیٹ کی ضرورت کو پیش نظررکھتے ہوئے ضرورت پڑنے پر اوپیک اور نان اوپیک ارکان کا اجلاس بلانے پر بھی غور کیا جائے گا۔‘