Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی میں رابطے، جلد بہتری آئے گی‘

شیخ رشید نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ ’عمران خان نہ تو مائنس ہوں گے نہ نااہل ہوں گے اور نہ ہی جیل جائیں گے۔‘ (فوٹو: اردو نیوز)
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے سیاسی اتحادی اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ’تحریک انصاف کی سینیئر قیادت اور مقتدر حلقوں کے درمیان رابطہ ہوا ہے جس کا نتیجہ ابھی سامنے نہیں آیا لیکن جلد بہتری آئے گی۔‘
پیر کو اردو نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ’فوج ہماری ہے اور عمران خان سمیت کوئی بندہ فوج کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتا جو غلط فہمیاں جنم لے رہی ہیں ان کو ختم کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان فوج اور عدلیہ سے محاذ آرائی نہیں چاہتے لیکن محاذ آرائی ختم نہیں ہو رہی جس کی وجہ ’شہباز گل سمیت کچھ ایشوز ہیں۔‘

’اسٹیبلشمنٹ اپنے طریقہ کار سے سوچتی ہے اور سول حکومت اپنے‘

شیخ رشید نے سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے کہا کہ ’اسٹیبلشمنٹ اور ہر حکومت کے درمیان تناؤ رہتا ہے نواز شریف نے جتنے لوگوں ( آرمی چیفس) کو تعینات کیا سب سے ان کا تناؤ ہوا۔‘
’تو میں اس چیز کو زیادہ اہمیت اس لیے نہیں دیتا کہ اسٹیبلشمنٹ اپنے طریقہ کار سے سوچتی ہے اور سول حکومت اپنے طریق کار سے سوچتی ہے اس میں ایک درمیانی راستہ نکل آتا ہے۔‘
ایک سوال پر راولپنڈی سے اچھے تعلقات رکھنے کے لیے مشہور شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کہتے تو وہ فوج  اور ان کے درمیان صلح کے لیے کردار ادا کرتے مگر ’انہوں نے مجھے کہا کہ آپ نے اس مسئلے میں نہیں آنا۔‘
سابق وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو کہہ دیا تھا کہ اگر آپ کے (عمران خان کے ساتھ) اختلافات پیدا ہوئے تو میں ’عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہوں گا۔‘
اس سوال پر کہ کیا عمران خان کے فوجی قیادت کے حوالے سے متنازع بیان سے انہیں اتفاق ہے، شیخ رشید کا کہنا تھا ’ان کے خیال میں عمران خان نے ایسی بات نہیں کی جیسے پیش کی گئی۔‘
اس حوالے سے آئی ایس پی آر کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ فوج میں غم و غصہ پایا جاتا ہے تاہم شیخ رشید نے آئی ایس پی آر کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
  تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’فوج اور عمران خان کے درمیان غلط فہمیاں جلد الیکشن کے ذریعے ختم ہو جائیں گی۔‘

’عدالت سے معذرت کرنا بڑا ایشو نہیں مگر فیصلہ عمران نے کرنا ہے‘

عدلیہ سے عمران خان کے غیر مشروط معافی پر شیخ رشید نے کہا کہ فیصلہ تو عمران خان نے کرنا ہے مگر عدالت سے معذرت کرنا کوئی ایسی بات نہیں ہوتی جس کو لوگوں نے بڑا ایشو بنایا ہوا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے مستقبل کے حوالے سے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ ’عمران خان نہ تو مائنس ہوں گے نہ نااہل ہوں گے اور نہ ہی جیل جائیں گے بلکہ ان کے معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔‘

شیخ رشید نے آئی ایس پی آر کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ (فوٹو: اردو نیوز)

’فوج کے ساتھ فون بند نہیں مگر رابطہ بھی نہیں‘

اس سوال پر کہ انہوں نے بھی فون نمبر بلاک تو نہیں کر دیے تو شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’میرا فون ویسے بند نہیں ہو گا جیسے اور لوگوں کا مگر ایک شعر کہنا چاہتا ہوں کہ:
غرور حسن انہیں غرور عشق ہمیں
وہ آ نہیں سکتے، ہم جا نہیں سکتے
ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں عمران خان کے علاوہ کوئی لیڈر نہیں۔ ’پی ٹی آئی عمران خان سے ہے اور عمران خان پی ٹی آئی سے اور عوام بھی عمران خان کے ساتھ ہی ہیں۔‘

شیئر: