Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈار کی واپسی کی تصدیق، ’وزیراعظم کے ساتھ جانےکا فیصلہ اتوار کو‘

ڈار نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف جو بھی ڈیوٹی لگائیں گے ماضی کی طرح نبھاؤں گا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار  نے وطن واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی واپسی کے لیے بکنگ بدھ کے لیے ہے۔
سنیچر کو لندن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب اسحاق ڈار سے پوچھا گیا کہ کیا وہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ وطن واپس جائیں گے تو ان کا کہنا تھا ’ آپ کہتے ہیں تو چلے جاتے ہیں۔ لیکن اس کا فیصلہ اتوار کو ہو گا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف کی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے لندن میں اہم ملاقات ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ملاقات کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔
وزارت خزانہ سنبھالنے کے حوالے سے ایک سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ اس کا فیصلہ بھی کل کے اجلاس میں ہوگا۔ ’آج ہماری فیملی میٹنگ تھی۔‘
اس سے قبل مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ اسحاق ڈار واپس آکر اگلے ہفتے وزیرخزانہ کا منصب سنبھال لیں گے۔
جمعے کو ایک انٹرویو میں اسحاق ڈار  نے کہا تھا کہ وطن واپسی پر سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھاؤں گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ اگلے ہفتے کے اختتام تک پاکستان میں ہوں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف جو بھی ڈیوٹی لگائیں گے ماضی کی طرح نبھاؤں گا۔
خیال رہے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آج رحیم یار خان میں جلسے سے خطاب میں اسحاق ڈار کی واپسی کا تذکرہ کیا۔
عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ اسحاق ڈار کو ڈیل کے تحت واپس لایا جارہا ہے۔ ’اب اسحاق ڈار واپس آنے والا ہے، اسحاق ڈار ن لیگ کی حکومت میں وزیراعظم کے جہازمیں بیٹھ کربھاگا تھا، ڈارکی جائیدادیں اوربچے باہر ہیں، اب ان کو این آر او ڈیل کے تحت واپس لایا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس میں اسحاق ڈارنے شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کی گواہی دی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو اسحاق ڈار تاریخی خسارہ چھوڑ کر گیا تھا، ڈار نے معیشت اور کسانوں کا بیڑہ غرق کر دیا تھا، ہم بھیڑ بکریوں کی طرح تماشا نہیں دیکھ سکتے۔ ان کا مقابلہ کریں گے۔

شیئر: