Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہروب ‘ لگائے جانے پراقامہ تجدید کرانا ممکن ہے ؟

اقامہ ایکسپائرہونے کے 3 دن بعد جرمانہ عائد کیاجاتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈْ امیگریشن  جسے عربی میں ’ادارہ جوازات‘ کہتے ہیں کے ذمہ غیرملکی کارکنوں کے رہائشی پرمٹ کا اجراو تجدید کی ذمہ داری ہوتی ہے جبکہ وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے ذمے کارکنوں کے ورک پرمٹ کا اجرا وتجدید ہے۔
غیرملکی کارکن کے لیے لازمی ہے کہ وہ جس کمپنی یا اسپانسر کے ویزے پرمملکت آئے ہیں وہ ان کے پاس ہی کام کریں۔ دوسری جگہ کام کرنا غیرقانونی عمل شمار کیاجاتا ہے۔
اسپانسر کے پاس سے فرار ہوکرکہیں اورکام کرنے والے کے خلاف ’ہروب ‘ فائل کردیاجاتا ہے , جس کارکن کے خلاف ہروب رجسٹرکیا گیا ہو جوازات میں اسکی فائل عارضی طورپرسیز کردی جاتی ہے۔
۔۔۔۔  جوازات کے ٹوئٹر پرایک شخص نے دریافت کیا ’سسٹم میں ہروب فائل ہے کیا اقامہ تجدید ہوسکتا ہے؟‘ 
سوال پرجوازات کا کہنا تھا کہ ہروب کی موجودگی میں نہ تو اقامہ تجدید کرایا جاسکتا ہے اورنہ ہی خروج نہائی لگایا جاسکتا ہے۔ جب تک ہروب کوکینسل نہ کرالیا جائے اس وقت تک جوازات کے مرکزی سسٹم میں کارکن کی فائل سیز کردی جاتی ہے ہروب کینسل کرانے کے بعد ہی فائل کو اوپن کیاجاتا ہے۔ 
واضح رہے کسی بھی غیرملکی کارکن کا ہروب اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں بھی نہیں لگایاجاسکتا۔ ہروب لگانے کے 15 دن کے اندر اندر اسپانسر اپنے ابشر یا مقیم پورٹل سے ہروب کوباسانی کینسل کرا سکتا ہے۔ 
دوہفتے کی مذکورہ مدت گزرجانے کے بعد ہروب کوکینسل کرانے کی کارروائی قدرے دشوار ہوجاتی ہے جس کے لیے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی سے رجوع کرنا ہوتا ہے جہاں اس بات کی وضاحت دینی ہوتی ہے کہ ہروب کیوں فائل کیا گیا تھا۔ 
اگردعوی کارکن کی جانب سے دائرکیا جاتا ہے تو اسے یہ بات ثابت کرنا ہوتی ہے کہ ہروب غلط فائل کیا گیا تھا جس کےلیے دستاویزی ثبوت جن میں کام پرروزانہ کی حاضری اوراسی قسم کے دیگرثبوت ہوتے ہیں جن سے یہ ثابت کیاجاسکے کے درخواست گزار ڈیوٹی پرموجود رہاتھا۔ 

ہروب فائل ہونے کے 15 دن کے اندر اسے کینسل کرانا آسان ہوتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

۔۔۔۔۔۔ اقامہ کی تجدید کے حوالے سے ایک شخص کا سوال تھا ’اقامہ ایکسپائرہوئے 3 ماہ  گزر چکے ہیں ،کیا 6  ماہ کےلیے تجدید کرانا ممکن ہے؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ ایکسپائرہونے کے 3 دن بعد 500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ اگراقامہ پہلی بار  ایکسپائرہوا تو اس صورت میں جرمانہ 500 ریال ہوتا ہے دوسرے برس بھی ایکسپائرہونے کی صورت میں جرمانے کی رقم دگنی کردی جاتی ہے۔ 
جرمانے کی رقم ادا کرنے کے بعد جتنی مدت کے لیے چاہیں اقامہ تجدید کرایاجاسکتا ہے تاہم تجدید شدہ مدت کا تعین اقامے کی ایکسپائری تاریخ سے کیاجائے گا ۔ 
اگراقامہ ایکسپائرہوئے تین ماہ گزر چکے ہوں اس صورت میں سابقہ تین ماہ اورآئندہ تین ماہ اس طرح مجموعی مدت چھ ماہ کی ہوتی ہے۔ 
خیال رہے رواں برس کے آغاز سے غیر ملکی کارکنوں کے اقامے کی تجدید 3 ، چھ، 9 اور بارہ ماہ کےلیے کرانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاہم اسکے لیے لازمی ہے کہ ورک پرمٹ کی مدت بھی اتنی ہی تجدید کرائی جائے جتنی مدت کا اقامہ تجدید کرانا مقصود ہو۔ 
ورک پرمٹ کی تجدید کے بعد اقامہ کی مطلوبہ مدت کی فیس ادا کرکے تجدید کرایا جاسکتا ہے تاہم اقامہ کی تجدید میں تاخیر پرعائد ہونے والے جرمانے کی رقم ادا کرنا ضروری ہوتا ہے جرمانہ ادا کیے بغیراقامہ کی مدت میں توسیع نہیں کرائی جسکتی۔

شیئر: