سعودی عرب کو ہائیڈروجن کا عالمی سپلائر بننے کےلیے جنوبی افریقہ میں مواقع کی تلاش
سعودی سرمایہ کاروں کا وفد جنوبی افریقہ کے دورے پر ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزارت صنعت اور معدنی وسائل میں مملکت کے نائب وزیر برائے کان کنی امور خالد المدیفر نے کہا کہ’ سعودی عرب سرمایہ کاری کو راغب کرنے، ڈیجیٹل اور جدید ٹیکنالوجیز کو پھیلانے اور پائیدار معیارات کو لاگو کرکے اپنے کان کنی کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے‘۔
عرب نیوز کے مطابق خالد المدیفر جنوبی افریقہ میں سعودی وفد کی سربراہی کر رہے ہیں جہاں مملکت ہائیڈروجن کا عالمی سپلائر بننے، سبز معدنیات اور انتہائی مسابقتی مینوفیکچرنگ کے مرکز کے طور پر ابھرنے کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا چاہتی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی سرمایہ کاروں پر مشتمل وفد مقامی سرمایہ کاروں سے ملاقات کے لیے جنوبی افریقہ کے دارالحکومت پریٹوریا کا دورہ کر رہا ہے۔
ایس پی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ’ مملکت کے پاس جنوبی افریقہ کے ساتھ انضمام کے بہت سے مواقع ہیں کیونکہ یہ براعظم کی سب سے بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے‘۔
خالد المدیفر نے ارگام کو بتایا کہ’ جنوبی افریقہ کے ساتھ تعاون کی ایک وجہ اس کا سٹریٹجک مقام ہے جو پورے افریقی براعظم کے لیے ایک گیٹ وے کے ساتھ ساتھ مشرق اور مغرب کے درمیان رابطے کا کام بھی کرتا ہے‘۔
المدیفر نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی بیسک انڈسٹریز کارپوریشن اور سعودی عربین مائننگ کمپنی کے جنوبی افریقہ میں نمائندہ دفاتر ہیں جو سعودی کمپنیوں کے لیے بے شمار مواقع فراہم کرتے ہیں۔
سعودی نائب وزیر نے کہا کہ ’ہم مملکت کے کان کنی کے شعبے کے لیے جنوبی افریقہ کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں‘۔