Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں آم کی پیداوار سالانہ 86 ہزار ٹن

سعودی عرب 51 فیصد ضرورت مقامی طور پر پوری کرتا ہے (فائل فوٹو الوطن)
سعودی وزارت ماحولیات و زراعت نے کہا ہے کہ مملکت آم کی پیداوار میں 51.7 فیصد تک خودکفیل ہوگیا ہے۔ مختلف ریجنز میں سالانہ 86.4 ہزار ٹن انواع واقسام کے آم کاشت کیے جاتے ہیں۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت زراعت کی کاوشوں سے متعدد ایسے پھل اور سبزیاں جو مملکت میں کاشت نہیں کی جاتی تھیں اب کامیابی سے انہیں کاشت کیاجارہا ہے۔ 
وزارت زراعت و پانی کا کہنا ہے کہ’ آم منافع بخش پھل ہے جو غیرمعمولی پسند بھی کیاجاتا ہے۔ جب سے مملکت میں آم کی کاشت میں کامیابی حاصل ہوئی ہے سعودی عرب 51 فیصد سے زیادہ اپنی ضرورت کی پیداوار مقامی طورپرپوری کرتا ہے‘۔ 

 آم کی پیداوار ابریل سے شروع ہوتی ہے اور اگست تک جاری رہتی ہے( فوٹو ایس پی اے)

مملکت کے جن علاقوں میں کامیابی سے آم کی فصل اگائی جاتی ہے ان میں جازان، صبیا ریجن کی کمشنریاں، ابوعریش، الدرب ، صامطہ، بیش، مکہ مکرمہ کی کمشنریاں جن میں القنفذہ، اللیث ، اضم  اورالباحہ ریجن میں المخوہ اور قلوہ جبکہ تبوک کے ساحلی علاقوں کے علاوہ عسیر، نجران، مدینہ منورہ اور مشرقی ریجن کے بعض علاقے شامل ہیں۔ 
وزارت زراعت کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ’ مملکت میں آم کی پیداوار ابریل سے شروع ہوتی ہے جو اگست تک جاری رہتی ہے جبکہ مختلف علاقوں میں 20 سے زیادہ اقسام کے آم کی کاشت کی جاتی ہے جن میں کنٹ، الفونس، سکری، الزبدہ، الھندی ، الجلن، لنگڑا، جولی، السمکہ، عویس، تیمور، عیون المھا وغیرہ شامل ہیں‘۔ 

شیئر: