عمران خان کا کہنا تھا کہ ’حکومت میں رہ کر پتا چلا کہ پاکستانیوں کے اربوں روپے باہر پڑے ہیں‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب قانون کی حکمرانی ہوتی ہے تو معاشرہ خوش حال ہوتا ہے، انسانی معاشرے میں قانون کی بالادستی ہوتی ہے۔‘
’آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کے لیے اپنی آزادی سب چھوڑ دیتے ہیں۔ 60 کی دہائی میں دنیا پاکستان کی مثال دیتی تھی، پاکستان کا سنگاپور سے مقابلہ تھا، پاکستانی صدر کو امریکی صدر ایئرپورٹ پر لینے آیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب قوم بن جائے تو پیسہ اکٹھا کرنا مشکل نہیں ہوتا۔‘
’یہ کسی ادارے کا سربراہ میرٹ پر نہیں لگائیں گے‘
بعد ازاں عمران خان نے پنجاب کے ضلع شیخوپورہ کی تحصیل شرق پور میں جلسے خطاب میں نواز شریف اور شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ وہ لوگ ہیں جو کبھی بھی اس ملک کے اداروں کو مضبوط نہیں ہونے دیں گے۔‘
’’یہ وہ لوگ ہیں جو اداروں کے سربراہ صرف ایسے لوگ لگائیں گے جو ان کی مدد کر سکیں۔ نہ یہ کبھی جج صحیح لگائیں گے نہ یہ کبھی صحیح آئی جی لگائیں گے نہ ایف آئی اے اور نیب کے سربراہان اور نہ ہی آرمی چیف۔ یہ ہر وہ آدمی لگائیں گے جو ان کی مدد کرے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ میری ساڑھے تین سال حکومت تھی، ایک آدمی بتائیں کو میرا دوست، رشتہ دار یا سفارش پر لگا ہو۔ میں چیلنج کرتا ہوں۔
’کیونکہ میں نے چوری نہیں کرنی اپنی کرپشن نہیں چھپانی۔ میں نے قانون نہیں توڑنا اس لیے نہ مجھے اپنا جج چاہیے نہ مجھے اپنا آئی جی چاہیے نہ مجھے نیب کا سربراہ چاہیے اور نہ اپنا آرمی چیف چاہیے۔ میں میرٹ پر لوگوں کو لانا چاہتا ہوں جو ملک کی مدد کریں ادارے مضبوط کریں۔‘
’ایک اور مجرم کو سندھ کا گورنر بنا دیا ہے‘
عمران خان نے انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن (آئی ایس ایف) کے کنونشن سے بھی خطاب کیا جہاں انہوں نے کہا کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پیغام لے کر جانا ہے، ’اگر اہم اس چور سرکار جو کہ امریکہ نے مسلط کی ہے اس کے خلاف نہ نکلے تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’ایک اور مجرم کو سندھ کا گورنر بنا دیا ہے۔ ملک پر چوروں کو بٹھا دیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ آئی ایس ایف آپ کا جنون دیکھ لیا ہے۔ جب میں کال دوں گا تب دیکھوں گا آپ کا کتنا جنون ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا آئی ایس ایف سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات سے کہنا تھا کہ آپ نے ہر یونیورسٹی اور کالج میں جا کر پمفلٹ تقسیم کرنے ہیں۔ یہ حقیقی آزادی کا جہاد ہے یہ سیاست نہیں ہے۔