Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقوام متحدہ میں یوکرینی علاقوں کے’غیرقانونی‘ انضمام پر پاکستان کا ووٹنگ سے اجتناب

روس کے خلاف مذمتی قرارداد کے حق میں 143 ووٹ دیے گئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت کے ساتھ روس میں یوکرین کے متعدد علاقوں کے’غیرقانونی‘ الحاق کی مذمت کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنرل اسمبلی میں بدھ کو روس کے یوکرین کے کچھ حصوں کے الحاق کی مذمت کے لیے پیش کی گئی قراداد کے لیے رائے شماری ہوئی، جس کے حق میں 143 ارکان نے ووٹ دیے۔
تاہم روس کے خلاف امریکہ کی سفارتی کوششوں کے باوجود 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جن میں پاکستان، انڈیا اور چین شامل ہیں۔
قرارداد میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ روس کی جانب سے سرحدوں میں تبدیلی کو تسلیم نہ کریں اور ماسکو سے ’فوری اور غیرمشروط طور پر‘ اپنے فیصلے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ووٹ نے روس کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کو ظاہر کر دیا ہے۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ واشنگٹن کبھی بھی ’جعلی‘ ریفرینڈم کو تسلیم نہیں کرے گا۔
امریکی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں مزید کہا کہ یہ ووٹ زیادہ تر ممالک کا یوکرین کی حمایت کرنے اور یوکرین اور اس کے عوام کے خلاف روس کی جاری جنگ کی پُرزور مخالفت کی ایک مضبوط یقین دہانی ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس نے تمام ممالک پر زور دیا کہ ’وہ یہ پیغام دیں کہ بزور طاقت کسی ہمسایہ ملک کی زمین پر قبضہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘

30 ستمبر کو روس نے یوکرین کے چارعلاقے ضم کیے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا کہنا تھا کہ ’آج روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا لیکن یہ کوئی اور ملک بھی ہو سکتا ہے جس کی علاقائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔ اگلا آپ پر بھی ہو سکتا ہے۔ تو آپ اس چیمبر سے کیا توقع کریں گے؟‘
امریکہ نے جنوبی افریقہ اور خاص طور پر انڈیا کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے تگ و دَو کی۔ انڈیا اور امریکہ کے درمیان شراکت بڑھ رہی ہے تاہم اس کے روس کے ساتھ تاریخی قریبی تعلقات ہیں۔
انڈیا نے سلامتی کونسل میں ووٹنگ سے اجتناب کیا تھا۔ اقوام متحدہ میں اس کی غیر مستقل رکنیت ہے۔
بنگلہ دیش، عراق اور سینیگال جنہوں نے مارچ میں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا کیا، بدھ کو ان ممالک نے روس کے خلاف ووٹ دیا۔
ایریٹیریا جس نے پہلے ووٹ ’نہیں‘ دیا تھا، اس مرتبہ ووٹ دینے سے اجتناب کیا۔ جبکہ نیکاراگوا جس کو انسانی حقوق پر بین الاقوامی دباؤ کا سامنا ہے۔ اس نے بھی ووٹ نہیں دیا۔
انڈیا کی سفیر روچیرا کمبوج کا کہنا ہے کہ یوکرین میں جنگ سے پوری دنیا کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرارداد میں فوری مسائل سے نمٹنے پر توجہ نہیں دی گئی۔
30 ستمبر کو صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے چار علاقے روس میں ضم کیے تھے۔

شیئر: