قطر میں ورلڈ کپ ٹاور پر خطاطی کرنے والی سعودی آرٹسٹ
سعودی آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ اتنی بلندی پر خطاطی کا تجربہ زندگی کا پہلا تھا( فوٹو: العربیہ)
سعودی آرٹسٹ شمس الزھرانی نے قطر میں ورلڈ کپ ٹاور پر انسانی اخوت سے متعلق اسلامی پیغام کی ترجمان قرآن کریم کی آیت کی خطاطی کی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق شمس الزھرانی کو بچپن سے عربی رسم الخط میں مہارت حاصل کی اور جب قطر نے ورلڈ کپ ٹاور پر قرآنی آیت کی منفرد خطاطی کے لیے کسی آرٹسٹ کی تلاش شروع کی تو سعودی آرٹسٹ شمس الزھرانی پر نظر انتخاب گئی۔
شمس الزھرانی نے انجینیئر بدر البلوی اور خوش نویس احمد السلیمانی کے تعاون سے ٹاور پر قرآنی آیت کی منفرد خطاطی کی۔
شمس الزھرانی نے بتایا کہ ’ورلڈ کپ ٹاور پر خطاطی کے خیال کوعملی شکل دینے میں محنت و مشقت درکار تھی۔ یہ خیال اب حقیقت بن گیا ہے جس کی بے حد خوشی ہے۔‘
سعودی آرٹسٹ نے بتایا کہ ’اس پروجیکٹ کے لیے میرا کا نام شاطی البحر کمپنی نے تجویز کیا تھا۔ 250 آرٹسٹوں میں سے میرا انتخاب کیا گیا۔ یہ کا م چیلنجنگ تھا۔ سخت گرمی کے ماحول میں گھنٹوں کام کرنا آسان نہیں تھا۔‘
ایک چیلنج یہ بھی تھا کہ خطاطی اونچائی پر کرنی تھی تاہم خطاطی سے محبت کے باعث کوئی رکاوٹ نہیں آئی۔ روزانہ 8 گھنٹے کے حساب سے مسلسل بارہ دن تک مسلسل کام کیا گیا۔‘
’اتنی بلندی پر خطاطی کا تجربہ زندگی کا پہلا تھا۔ ٹیم کے تعاون کی بدولت یہ سب ممکن ہوسکا۔‘
قطرکے دارلحکومت دوحہ میں دس منزلہ اونچے ٹاور پر سفید اور سیاہ رنگ سے قرآنی آیت کی خطاطی کی گئی۔ یہ ٹاور یہ سپورٹس فیلڈز کے قریب واقع ہے۔
الزھرانی نے بتایا کہ ’وہ مملکت میں منعقدہ مختلف نمائشوں میں حصہ لے چکی ہیں۔ تبوک میونسپلٹی کے لیے دیواری خطاطی کرچکی ہیں۔ تبوک میں ایوان تجارت کے لیے 1200 میٹر کی خطاطی بھی ان کی ہے۔ العلا میں رائل کمیشن کی درخواست پر بھی 400 میٹر پر خطاطی کررہی ہوں۔‘