بچے تعلیم کے لیے مملکت سے باہر، اقامہ ایکسپائر ہونے پر ازخود کینسل ہوجائے گا؟
بچے تعلیم کے لیے مملکت سے باہر، اقامہ ایکسپائر ہونے پر ازخود کینسل ہوجائے گا؟
ہفتہ 15 اکتوبر 2022 0:12
غیر ملکیوں کے رہائشی کارڈ ’اقامہ کا ذمہ دار ادارہ جوازات ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں امیگریشن قوانین واضح ہیں۔ غیر ملکیوں کے رہائشی کارڈ ’اقامہ ‘ اور ایگزٹ ری انٹری ’خروج وعودہ‘ یا فائنل ایگزٹ جسے عربی میں ’خروج نہائی‘ کہا جاتا ہے کا ذمہ دار ادارہ جوازات ہے۔
جوازات کے قانون کے مطابق فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی کی کوئی فیس نہیں ہوتی جبکہ ایگزٹ ری انٹری کی فیس مقرر ہے جو کہ ماہانہ حساب سے وصول کی جاتی ہے۔
ایک شخص نے جوازات سے اقامہ تجدید قوانین کے بارے میں کیا کہ’ بیٹا تعلیم کی غرض سے بیرون مملکت ہے۔ اس دوران اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں کیا بیرون مملکت گئے ہوئے بیٹے کا اقامہ ازخود کینسل ہوجائے گا یا نہیں؟
استفسار کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ’اگر سربراہ خانہ مملکت میں موجود ہو اس صورت میں بیرون مملکت خروج وعودہ پر گئے ہوئے اہل خانہ کا اقامہ کینسل نہیں ہوتا البتہ اقامہ کی تجدید کے بعد ایکسپائرہونے والے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے‘۔
واضح رہے یہ سہولت رواں برس کے آغاز میں فراہم کی گئی تھی جس سے ان تارکین کو فائدہ ہوا جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں اور ان کے بچے بیرون مملکت اعلی تعلیم کے لیے جاتے ہیں۔
ماضی میں خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری پرجانے والوں کے لیے لازمی ہوتا تھا کہ وہ مقررہ تاریخ پرواپس آئیں۔ خروج وعودہ کی تاریخ ایکسپائرہونے پراقامہ کینسل ہوجایا کرتا تھا جس کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں ہنگامی بنیاد پرتوسیع کرانے کا مرحلہ نہ صرف دشوار ہوتا تھا بلکہ چند دنوں کےلیے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی جاتی تھی۔
کورونا کے بعد سے بین الاقوامی سطح پرعائد ہونے والی سفرپابندیوں کے باعث گزشتہ برس سے تارکین کی سہولت کےلیے سعودی عرب کے حکام نے مملکت سے باہر گئے ہوئے تارکین کے لیے خصوصی طورپر خروج وعودہ کی توسیع کا آپشن فراہم کیا جس پرعمل جاری ہے۔
خروج وعودہ پرگئے ہوئے تارکین کو ملنے والی اس سہولت سے جہاں عام کارکنوں کو آسانی ہوئی ہے وہاں ایسے تارکین جن کے بچے بیرون مملکت اعلی تعلیم کےلیے گئے ہوئے ہیں انہیں بھی سہولت ہوئی ہے۔
اسسہولت سے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم تارکین کو یہ فائدہ ہوا کہ انہیں اقامہ تجدید کرانے کے لیے اپنے بچوں کو بلانا نہیں پڑتا جس سے ان پرعائد ہونے والے اضافی سفری خرچ کی بچت ہوتی ہے۔ بچوں کا اقامہ جوکہ سربراہ خانہ کے اقامہ سے منسلک ہوتا ہے کی تجدید بھی باسانی ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں خروج وعودہ کی مدت میں بھی توسیع کرائی جاسکتی ہے۔
خروج عودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’اقامہ کی مدت میں تقریبا ایک ماہ باقی ہے جبکہ خروج وعودہ ایکسپائرہوگیا۔ کیا بیرون مملکت رہتے ہوئے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے؟
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’وہ اقامہ ہولڈر جو خروج وعودہ پرمملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں اوران کا خروج وعودہ ایکسپائرہوگیا۔ اس صورت میں اگراقامے کی مدت 90 دن سے کم ہے تو اس صورت میں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع ممکن نہیں ہوتی‘۔
بیرون مملکت گئے ہوئے افراد کے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کی ایکسپائری میں کم از کم 90 دن باقی ہوں جس کے بعد ہی خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے۔
واضح رہےاس صورت میں پہلے اقامہ کی مدت میں کم از کم 3 ماہ کی توسیع کرائی جائے گی بعدازاں خروج وعودہ کی مدت بڑھائی جاسکتی ہے۔