Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

او آئی سی کے تحت استنبول میں وزرائے اطلاعات کانفرنس کا آغاز

افتتاحی اجلاس کی صدارت سعودی عرب کی جانب سے ترکی کو دی گئی(فوٹو ایس پی اے)
اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے تحت استنبول میں وزرائے اطلاعات کی 12 ویں کانفرنس کا آغازہو گیا ہے۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت سعودی عرب کی جانب سے ترکی کو دی گئی۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی عرب کے قائمقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد عبداللہ القصبی نے اجلاس کے انعقاد پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اورولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا
ڈاکٹرماجد القصبی دنیا کو درپیش چیلنجوں کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے رکن ممالک پرزوردیا کہ’ وہ اس حوالے سے ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے مشترکہ حکمت عملی اختیارکریں تاکہ درپیش چیلنجوں سے بہتر طور پرنمٹا جاسکے‘۔ 
 اجلاس کے صدر پروفیسرفخر الدین التون نے اپنے خطاب میں رکن ممالک کو درپیش چیلنجوں پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا ’فی الوقت جبکہ میڈیا میں غلط اطلاعات کی وجہ سے حقائق سامنے نہیں آتے۔ لوگوں کو سچ تک رسائی میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو مسائل میں اضافے کا باعث ہے‘۔  
 اوآئی سی کےسیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے افتتاحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا اجلاس جس ’غلط معلومات اوراسلاموفوبیا کا مقابلہ ، ڈس انفارمیشن کے دورمیں‘ کے عنوان سے ہو رہا ہے۔ اجلاس کے شرکا رکن ممالک کے میڈیا کے شعبے اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو درپیش چیلنجوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے تاکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بہترین حل تلاش کیا جائے۔ 
انہوں نے مزید کہا ’اجلاس دیگر مسائل پربھی بحث کی جائے گی جن میں مسئلہ فلسطین اوربیت المقدس، سرفہرست مسجد الاقصی پرحملے کے مسئلے کے علاوہ براعظم افریقہ کے رکن ممالک پربھی روشنی ڈالی جائے گی‘۔

ماجد القصبی نے دنیا کو درپیش چیلنجوں کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے( فوٹو ایس پی اے)

علاوہ ازیں باہمی رواداری اورثقافتی ہم ااہنگی کو فروغ دینے کے حوالے سے میڈیا میں اہم  کردار ادا کرنے والوں کے لیے اعزاز کا منصوبہ بھی مرتب کیاجائے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ’ دہشت گردی کے رجحان اور انتہا پسندی کے حوالے سے بیان بازی میں ہونے والے اضافے اور اس کے حل کے لیے بھی اجلاس میں غورکرنے کی ضرورت ہے‘۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ’ اوآئی سی کے رکن ممالک کے ذرائع ابلاغ اس حوالے سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع اورقانع منصوبے کے تحت کام کرتے ہوئے فلاحی وترقیاتی، ثقافتی اورسیاحتی امور کے منصوبوں کے خبریں نشر کریں تاکہ لوگوں میں مایوسی کا خاتمہ ہوسکے‘۔ 

شیئر: