Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس نے اسرائیل کے حوالے سے پالیسی تبدیل کرلی

غزہ.... حماس نے اسرائیل کے حوالے سے پالیسی تبدیل کرلی۔ حماس کے نئے منشور میں1967 کی جنگ کے دوران اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں کو تسلیم کرنے کی تجویز منظور کرنے کی بات کی گئی ہے۔دستاویزات میں مزید کہا گیا کہ حماس کی جدوجہد یہودیوں کے خلاف مذہبی طور پر نہیں بلکہ ایک قابض کے طور پر اسرائیل کے خلاف ہے۔حماس خود مختار اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بارے میں سوچ رہی ہے، جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہوگا اور اس کی سرحد 4 جون 1967 کے مطابق ہو گی۔ اس میں تمام مہاجرین کی واپسی اور ایسے لوگوں کی واپسی جنہیں ان کے گھروں سے بے دخل کیا گیا ممکن بنائی جائے گی۔ حماس کا یہ اعلان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب صدر محمود عباس امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ واضح رہے کہ حماس اس سے قبل اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی بات کرتی رہی ہے۔ نئے منشور میں مغربی کنارے اور غزہ پٹی کے علاقے میں فلسطینی ریاست کے قیام کو ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ منشور کا مقصد عالمی سطح پر ساکھ بہتر بنانے کی کوشش ہے۔

 

شیئر: