پاکستانی حکومت کی جانب سے خواجہ سرا کمیونٹی کے لیے صحت کارڈ کا اجرا کر دیا گیا ہے، جس پر وہ ہسپتالوں میں مفت علاج کروا سکیں گے۔
پیر کو اسلام آباد میں صحت کارڈ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پہلی بار حکومت خواجہ سراؤں کو برابر کا شہری تسلیم کر رہی ہے۔ ان کی مکمل ذمہ داری لی جائے گی، سب کو کور کیا جائے گا، اس بارے میں نادرا سے ڈیٹا لے لیا گیا ہے۔
’پچھلی حکومتیں ایسا ظاہر کرتی تھیں جیسے خواجہ سرا کمیونٹی ہے ہی نہیں، وہ نان پرسنز ہیں۔ بدقسمتی سے خواجہ سراؤں کے بارے میں جو رویے بن گئے ہیں، ان کو بھی دور کیا جائے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
’ملازمت جانے کی وجہ بوسیدہ تعلیمی نظام‘Node ID: 450206
-
’موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان میں دھند کی شدت کا باعث‘Node ID: 450331
-
ملائیشیا میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خصوصی پروازNode ID: 450351
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جلد ہی راشن کارڈ کا اجرا کیا جائے گا جس سے غریب لوگ کھانے پینے کی اشیا بھی حاصل کر سکیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ صحت کارڈز کی فراہمی بہت بڑا قدم ہے، حکومت کی طرف سے خواجہ سراؤں کو مبارک باد دیتا ہوں۔
’معیشت میں استحکام آ گیا ہے، 2020 ترقی کا سال ہو گا، نیب آرڈیننس کا مقصد بھی یہی ہے کہ کاروبار ہو، لوگوں کو روزگار ملے۔‘
انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کو بھی بڑھایا جا رہا ہے یوٹیلٹی سٹورز پر سستی اشیا مہیا کریں گے۔
’مزید لنگر کھولے جائیں گے، ہمارا مقصد ہے کہ ملک میں کوئی بھوکا نہ رہے، نوجوانوں کو کاروبار کے لیے قرضے دیے جائیں گے۔‘
پاکستان کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ملک میں خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ کا اجرا نہ ہونے پر ازخود نوٹس لیا تھا جس کے بعد رجسٹریشن و ڈیٹا بیس کے قومی محکمے نادرا نے ان کو شناختی کارڈ جاری کیے اور حکومت نے سرکاری محکموں میں ملازمتوں میں پڑھے لکھے خواجہ سراؤں کے لیے کوٹہ مختص کیا۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں