سورج کی جانب کھلی آنکھ سے دیکھنا ہر طرح کے حالات میں بینائی کے لیے نقصان دہ ہے۔
سبق نیوز نے آنکھوں کی معالج ڈاکٹر خدیجہ العطاس کے حوالے سے بتایا کہ چاہے گرہن ہو یا نہ ہو ، کسی بھی حالت میں سورج کی جانب دیکھنا بینائی کے لیے نقصان دہ ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں ’بلیک فنگس‘ سے کئی افراد بینائی سے محرومNode ID: 579226
-
’دھوپ کے نقلی چشموں کا استعمال آنکھوں کےلیے نقصان دہ‘Node ID: 613746
-
اچانک بینائی کھو دینے والی سعودی طالبہ نے کامیابی کیسے پائی؟Node ID: 673056
انہوں نے کہا کہ سورج کی جانب دیکھنے سے ریٹینوپیتھی اور آنکھ کی پتلی میں جلن پیدا ہو جاتی ہے اور یہ چیز سائنسی طور پر ثابت ہو چکی ہے۔
ڈاکٹر خدیجہ العطاس نے الاخباریہ چینل کے الرصد پروگرام میں عبداللہ الغنمی کے ساتھ ایک ایسی مریضہ کے بارے میں بات کی جو ان کے کلینک میں آئی تھیں۔
وہ مریضہ اپنی بائیں آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گئی تھیں۔ انہوں نے سورج کی جانب محض چند سیکنڈ دیکھا تھا اور اس کے بعد ان کی بائیں آنکھ کے درمیانی حصے میں شدید چمک کا احساس ہوا۔ انہیں لگا کہ اس کی بینائی کی کمی واقع ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’گزشتہ ہفتے ایک 40 سالہ مریض میرے پاس آیا اور وہ اپنے مسئلے کے بارے میں شرماتے ہوئے بات کر رہا تھا۔ اس کے بقول جب اس نے دو منٹ سے بھی کم وقت تک سورج کی طرف دیکھا تو اسے ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی بلب پھٹ رہا ہو اور اسے اپنی آنکھ میں ایک چمک سی محسوس ہوئی۔ جس کے بعد وہ نگاہوں کے سامنے کے درمیانی منظر کو دیکھنے کے قابل نہیں رہا تھا۔‘
ڈاکٹر خدیجہ العطاس نے وضاحت کی کہ ’مریض کے معائنے کے بعد مجھے پتا چلا کہ بینائی کے مرکز میں ریٹینوپیتھی اور جلن ہے اور بدقسمتی سے اس عارضے کا کوئی علاج نہیں ہے۔ اس مریض نے محض 40 برس کی عمر میں آنکھ کے اس حصے کی بینائی کھو دی ہے۔‘
فيديو | أربعيني فقد بصره قبل أسبوعين لأنه نظر إلى كسوف مباشرة.. والاستشارية المشرفة على حالته د. خديجة العطاس: النظر للشمس خطير في كل الأحوال #الراصد pic.twitter.com/VRTjrDfSmz
— الراصد (@alraasd) November 10, 2022