Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سورج کی طرف دیکھنے سے 40 سالہ شخص بینائی سے محروم

سورج کی جانب دیکھنے سے ریٹینوپیتھی اور آنکھ کی پتلی میں جلن پیدا ہو جاتی ہے (فائل فوٹو: شٹر سٹاک)
سورج کی جانب کھلی آنکھ سے دیکھنا ہر طرح کے حالات میں بینائی کے لیے نقصان دہ ہے۔
سبق نیوز نے آنکھوں کی معالج ڈاکٹر خدیجہ العطاس کے حوالے سے بتایا کہ چاہے گرہن ہو یا نہ ہو ، کسی بھی حالت میں سورج کی جانب  دیکھنا بینائی کے لیے نقصان دہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سورج کی جانب دیکھنے سے ریٹینوپیتھی اور آنکھ کی پتلی میں جلن پیدا ہو جاتی ہے اور یہ چیز سائنسی طور پر ثابت ہو چکی ہے۔
ڈاکٹر خدیجہ العطاس نے الاخباریہ چینل کے الرصد پروگرام میں عبداللہ الغنمی کے ساتھ ایک ایسی مریضہ کے بارے میں بات کی جو ان کے کلینک میں آئی تھیں۔
وہ مریضہ اپنی بائیں آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گئی تھیں۔ انہوں نے سورج کی جانب محض چند سیکنڈ دیکھا تھا اور اس کے بعد ان کی بائیں آنکھ کے درمیانی حصے میں شدید چمک کا احساس ہوا۔ انہیں لگا کہ اس کی بینائی کی کمی واقع ہو گئی ہے۔

’الیکٹرانک سکرینوں کو کم ازکم 6 میٹر فاصلے سے دیکھیں اور ہر 20 منٹ بعد آنکھوں کو20 سیکنڈ تک آرام دیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے مزید بتایا کہ ’گزشتہ ہفتے ایک 40 سالہ مریض میرے پاس آیا اور وہ اپنے مسئلے کے بارے میں شرماتے ہوئے بات کر رہا تھا۔ اس کے بقول جب اس نے دو منٹ سے بھی کم وقت تک سورج کی طرف دیکھا تو اسے ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی بلب پھٹ رہا ہو اور اسے اپنی آنکھ میں ایک چمک سی محسوس ہوئی۔ جس کے بعد وہ نگاہوں کے سامنے کے درمیانی منظر کو دیکھنے کے قابل نہیں رہا تھا۔‘
ڈاکٹر خدیجہ العطاس نے وضاحت کی کہ ’مریض کے معائنے کے بعد مجھے پتا چلا کہ بینائی کے مرکز میں ریٹینوپیتھی اور جلن ہے اور بدقسمتی سے اس عارضے کا کوئی علاج نہیں ہے۔ اس مریض نے محض 40 برس کی عمر میں آنکھ کے اس حصے کی بینائی کھو دی ہے۔‘
انہوں نے الیکٹرانک آلات کے آنکھوں کی صحت کے لیے خطرناک ہونے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے بچوں کی بینائی کی صلاحیت میں کمی ہوتی ہے۔
ڈاکٹر خدیجہ العطاس نے زور دیا کہ ان الیکٹرانک آلات اور سکرینوں کی روشنی کو مناسب رکھا جائے اور کمرے کی روشنی کو بھی مناسب سطح پر رکھا جائے۔
ان کے بقول الیکٹرانک سکرینوں کو کم ازکم 6 میٹر فاصلے سے دیکھیں اور ہر 20 منٹ بعد آنکھوں کو20 سیکنڈ تک آرام دیں۔

شیئر: