مملکت کا ہدف 2060 تک کاربن فری تک رسائی: سعودی وزیر توانائی
آرامکو میتھن گیس کے کم سے کم اخراج کا ریکارڈ قائم کرچکی ہے( فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ مملکت کا ہدف 2060 تک کاربن فری تک رسائی ہے۔ اس کا دارومدار ٹیکنالوجی پر ہے۔ امید ہے کہ جلد یہ ٹیکنالوجی مل جائے گی۔
وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے جمعے کو مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں گرین سعودی انشیٹو فورم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا ہے۔
عرب نیوز اور عکاظ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب 2035 تک سالانہ 44 ٹن کاربن کے اخراج کے خاتمے سے ماحولیاتی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے تاکہ 2060 تک کاربن فری اخراج کوحاصل کیا جا سکے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب کی کوشش ہے کہ کم سے کم اخراجات پر صاف ہائیڈروجن تیارکی جائے۔ گرین انرجی کے مرحلے میں داخل ہونے کے حوالے سے اہم پیشرفت حاصل کی ہے۔ ہر سال سبزہ زاروں کا اضافہ ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی آرامکو نے جبیل میں مشرقی ساحل پر کاربن اور سٹوریج مرکز کےلیے وزارت توانئی کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ 2027 تک ایک سال میں نو ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کا ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے‘۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ’ ہم دنیا بھر کے ملکوں سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ کاربن فری ماحول تک رسائی کے سلسلے میں ہمارا ساتھ دینے کے لیے کیا کریں گے۔ماحولیاتی و موسمیاتی مسائل کے حل کے حوالے سے جو بڑی بڑی باتیں کی جارہی ہیں اس حوالے سے فنڈ بھی مہیا کریں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ ہم اس بات کے لیے پرعزم ہیں کہ کاربن کا اخراج 278 ملین ٹن تک کم کردیا جائے۔ ہمیں یقین ہے کہ اپنا یہ ہدف پورا کرسکیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی آرامکو میتھن گیس کے کم سے کم اخراج کا ریکارڈ قائم کرچکی ہے۔ یہ سعودی عرب میں تیل پیدا کرنے والی سرکاری کمپنی ہے‘۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ’ ہم تجدد پذیر توانائی سے پچاس فیصد بجلی تیار کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ ماحول دوست توانائی سے 400 میگا واٹ بجلی تیار کی جانے لگی ہے۔ دس لاکھ ٹن کاربن کا اخراج کم ہوچکا ہے‘۔
’ مملکت میں تجدد پذیر توانائی کے منصوبے دیگرمنصوبوں کے ساتھ 11.4 میگا واٹ بجلی تیار کررہے ہیں۔ ان پر34 ارب ریال کا سرمایہ لگا ہوا ہے‘۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے کاربن کے اخراج میں کمی کے اہداف کے حصول کے لیے مملکت نے 2030 تک 278 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مساوی اخراج کم کرنے کے لیے گرین سعودی عرب انیشیٹو شروع کیا ہے‘۔
’ پچاس ارب درختوں کی شجر کاری اور سبزہ زاروں سے آراستہ علاقہ بارہ گنا بڑھانے اور 200 ملین ہیکٹر خراب اراضی کی اصلاح سے کاربن کے اخراج کا جو ہدف حاصل ہوگا وہ عالمی اخراج کا 2.5 فیصد ہوجائے گا‘۔