Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان بمقابلہ انگلینڈ: کیا ’قدرت کا نظام‘ دونوں ٹیموں کے ساتھ ہے؟

آسٹریلیا کے بیورو آف میٹرولوجی نے آج میلبرن میں بارش کی پیشگوئی کی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
آٹھویں ٹی20 ورلڈ کپ کا فائنل آج آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں کھیلا جا رہا ہے۔
اس میچ میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی کارکردگی سے زیادہ شائقین ’قدرت کے نظام‘ کے بارے میں فکرمند ہیں۔ 
آسٹریلیا کے بیورو آف میٹرولوجی نے اتوار کو میلبرن میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ آئی سی سی نے فائنل میچ کے لیے متبادل دن بھی مقرر کر رکھا ہے لیکن اب تک کی پیش گوئی کے مطابق ’قدرت کا نظام‘ متبادل روز بھی میچ کو متاثر کر سکتا ہے۔ 
آئی سی سی کی تاریخ میں کسی بھی ایونٹ کے فائنل میں ایسا ایک ہی بار ہوا ہے جب بارش کی وجہ سے میچ مکمل نہ ہو سکا اور دونوں ٹیموں کو مشترکہ طور پر فاتح قرار دیا گیا تھا۔
بیورو آف میٹرولوجی کی پیش گوئی پر انحصار کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ شاید ’قدرت کا نظام‘ دونوں ٹیموں کو فاتح دیکھنا چاہتا ہے لیکن میلبرن کے بارے میں یہ بات بھی خاصی مشہور ہے کہ اس کا موسم بدلتے دیر نہیں لگتی۔

فائنل کو انگلینڈ کے بیٹرز اور پاکستان کے بولرز کا مقابلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

بارش کی صورت میں کھیل کے قواعد میں تبدیلی

آئی سی سی نے بارش کے پیش نظر کھیل کے قواعد میں معمولی ردوبدل کرتے ہوئے فائنل میچ کے لیے مقررہ متبادل دن کے لیے کھیل کے دورانیے کو بھی بڑھا دیا ہے تاہم آئی سی سی کے مطابق کوشش ہو گی کہ اتوار کو کم از کم 10 اوورز فی سائیڈ کا میچ کروا کے اسی روز میچ کا نتیجہ نکالا جائے۔ 
آج اگر بارش کے باعث 10 اوورز فی سائیڈ کا میچ بھی ممکن نہیں ہو پاتا تو کھیل متبادل دن یعنی پیر کو ہوگا۔ پیر کو میچ وہیں سے شروع کیا جائے گا جہاں سے ختم ہوا تھا۔
دونوں روز ہی 10 اوورز فی سائیڈ کا میچ مکمل نہ ہونے کی صورت میں مشترکہ طور پر پاکستان اور انگلینڈ کو فاتح قرار دے دیا جائے گا اور دونوں ٹیموں کو ٹرافی دی جائے گی جبکہ انعامی رقم بھی دونوں ٹیموں میں تقسیم ہو گی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے فائنل جیتنے والی ٹیم کے لیے 16 لاکھ ڈالر جبکہ رنراپ ٹیم کے لیے آٹھ لاکھ ڈالر کی انعامی رقم کا اعلان کر رکھا ہے۔ مشترکہ چیمپیئن بننے کی صورت میں دونوں کو 12 لاکھ ڈالر فی ٹیم دیے جائیں گے۔ 

انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی تن تنہا میچ کا پانسہ پلٹ سکتی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انگلینڈ اوپنرز بمقابلہ پاکستانی اوپنرز 

دونوں ٹیموں نے ایونٹ میں بالکل مختلف کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم مخالفین کو شروع سے ہی دباؤ میں لاتے ہوئے ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ گرین شرٹس اپنی کارکردگی کے ساتھ ساتھ ’قدرت کے نظام‘ پر بھی منحصر رہی ہے۔ 
کھلاڑیوں کے کھیل میں بھی فرق صاف واضح ہے۔ یوں تو پاکستان ٹیم کے پاس اس وقت دنیائے کرکٹ کی بہترین اوپننگ جوڑی موجود ہے لیکن انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی تن تنہا میچ کا پانسہ پلٹ سکتی ہے جس کا مظاہرہ جوز بٹلر اور ایلکس ہیلز سیمی فائنل میں کر چکے ہیں۔ 
پاکستان کے اوپننگ بلے باز قدرے محتاط انداز میں کھیلتے ہوئے ٹیم کو فتح کے قریب لاتے ہیں جبکہ انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی میچ کی پہلی گیند سے ہی مخالف ٹیم کے بولرز پر چڑھائی کرنے کی ہر ممکن کوشش میں رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس میچ کو انگلینڈ کے بیٹرز اور پاکستان کے بولرز کا مقابلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ 

بابر اعظم اب تک ورلڈ کپ میں صرف ایک بار ٹاس جیت سکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ٹاس کی اہمیت

پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم اب تک ٹی20 ورلڈکپ کے چھ میچوں میں صرف ایک مرتبہ ٹاس جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ فائنل میچ میں سب کی نظریں موسم پر ہیں تو ایسے میں ٹاس کی اہمیت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ جو بھی ٹیم ٹاس جیتے گی پریشر میچ ہونے کے باوجود موسم اور ڈک ورتھ لوئس سٹرن میتھڈ کا فائدہ اٹھانے کے لیے پہلے فیلڈنگ کا ہی فیصلہ کرے گی۔
پاکستان اور انگلینڈ دونوں کے پاس ایسے گیندباز موجود ہیں جو پہلے بولنگ کرتے ہوئے میچ پر اپنی گرفت مضبوط سکتے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ ’قدرت کا نظام‘ فائنل میچ میں کس کا ساتھ دیتا ہے؟

شیئر: