Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے دو شہروں میں احتجاج کے دوران موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ، 9 ہلاک

اصفہان میں موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے مظاہرین پر فائرنگ کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی ایران میں جاری مظاہروں کے دوران دو الگ الگ واقعات میں موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے ایک خاتون اور دو بچوں سمیت نو افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعرات کو صوبہ خوزستان کے محکمہ انصاف کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ بدھ کو ایذہ شہر میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز پر ہونے والے پہلے حملے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔
ایرانی نیوز ایجنسی فارس کے مطابق ایک اور واقعے میں ملک کے تیسرے بڑے شہر اصفہان میں موٹر سائیکل سوار دو حملہ آوروں نے بسیج ملیشیا کے اہلکاروں پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس میں دو اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔
یہ حملے پولیس کی حراست میں ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے مظاہروں پر 16 ستمبر کو ہوئے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے کہا ہے کہ ’جمعرات کو علی الصبح دو زخمی افراد جانبر نہ ہو سکے، ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد سات اور زخمیوں کی آٹھ ہو گئی ہے۔‘
ہلاک ہونے والوں میں 45 برس کی ایک خاتون اور نو اور 13 سال کے دو بچے بھی شامل ہیں۔
ایک سکیورٹی اہلکار نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ زخمی افراد میں پاسداران انقلاب کے ماتحت بسیج ملیشیا کے دو اور پولیس کے تین افسران شامل ہیں۔

ملک گیر احتجاج میں اصفہان سٹیل کمپنی کے ورکرز نے بھی حصہ لیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ارنا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ ’مرکزی مارکیٹ کے سامنے ایک عسکریت پسند گروپ نے احتجاج کا فائدہ اٹھایا اور لوگوں پر فائرنگ شروع کر دی۔‘
مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران یہ دوسرا حملہ ہے جس کا الزام ایرانی حکام ’عسکریت پسندوں‘ پر لگا رہے ہیں۔
اصفہان میں فائرنگ کے بعد صدر ابراہیم رئیسی نے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کے احکامات جاری کیے ہیں اور اس میں ملوث افراد کی شناخت کر کے ان کو محکمہ انصاف کے حوالے کرنے کا کہا ہے۔
اس سے قبل 26 اکتوبر کو شیراز شہر میں ایک مزار پر حملے میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

شیئر: