Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باڑ ہٹانے کا تنازع، کُرم سرحد پر فائرنگ سے پاکستانی سکیورٹی اہلکار ہلاک

کرم ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں دو شہری بھی شامل ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی ضلع کرم کے سرحدی علاقے میں باڑ ہٹانے کا تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔
 ضلع کرم میں خرلاچی کے علاقے میں پاک افغان سرحد پر گزشتہ تین دنوں سے دونوں ممالک کی سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ روز ان جھڑپوں میں شدت پیدا ہوئی اور فائرنگ کے نتیجے میں پاکستان کا ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 9 زخمی ہوئے ہیں جن میں دو شہری بھی شامل ہیں۔
ضلع کرم کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق تمام زخمیوں کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
ہسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ کے مطابق زخمیوں میں دو شہری بھی شامل ہیں۔ 
مقامی رہنما حنیف اللہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’خرلاچی سرحد پر باڑ لگائی گئی تھی لیکن چند لوگوں نے باڑ کو ہٹا کر راستہ بنانے کی کوشش کی جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔‘
حنیف اللہ کے مطابق ’افغان فورسز نے خرلاچی کی آبادی کو نشانہ بنایا ہے جس کے بعد مقامی لوگ بھی سکیورٹی فورسز کے ہمراہ جھڑپوں میں حصہ لے رہے ہیں۔‘
افغانستان کی طرف سے پاکستانی فورسز کی چوکی پر بھی مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا اور آبادی کو بھی نشانہ بنایا گیا، جوابی کارروائی میں افغانستان میں حملہ آوروں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
حنیف اللہ نے مزید بتایا کہ فائرنگ کی وجہ سے سرحد کے دونوں اطراف رہنے والے نقل مکانی کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی ساجد حسین طوری نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ افغان میڈیا پر متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔

شیئر: