ہم امریکہ کو روس سے سستا تیل خریدنے پر قائل کر سکتے تھے: عمران خان
حکومت کے خاتمے کے بعد سابق وزیراعظم نے حکومت مخالف احتجاج کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک ملک میں انتخابات کا انعقاد نہیں ہوتا سیاسی استحکام نہیں آسکتا۔
منگل کو کراچی میں ایک سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کا پہلا مطالبہ صاف اور شفاف الیکشنز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمزور حکومت کے ساتھ قانون کی حکمرانی قائم نہیں ہو سکتی اور جب تک مستحکم حکومت نہ ہو معاشی چیلنجز پر قابو نہیں پایا جا سکتا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ایک حکومت اکثریت کے ساتھ پانچ سال کے لیے آئے اور قانون کی حکمرانی قائم کرے۔
’ریاستی رٹ طاقت ور حکومت سے قائم ہوتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر جگہ مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں اور سب سے بڑا مافیا ریئل سٹیٹ کا مافیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف اسلام آباد میں 1200 ارب روپے کی حکومتی زمین قبضہ ہوا ہے۔
روس سے تیل لینے پر سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت روس سے رعایتی تیل خریدنا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا روس سے تیل لینے کے لیے اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوا۔
’ہمیں آتے ساتھ روس کا تیل خریدنا چاہیے تھا۔ ہم نے ان سے بات کر لی تھی کہ اپریل میں رعایتی نرخ پر تیل لینا تھا جو انڈیا کر رہا تھا۔ یہ امریکہ سے خوفزدہ ہوتے ہیں، یہ احساس نہیں کرتے۔ ہمارے سامنے ہی انڈیا نے سٹینڈ لیا انہوں نے پورا زور لگایا کہ روس سے تیل لینا ہے۔ انڈین وزیر خارجہ اپنے ملک کے لیے کھڑا ہوا اور امریکی وہ چیز سمجھتے ہیں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ چیزوں کو سمجھتا ہے اور ہم ان کو روس سے سستا تیل خریدنے پر قائل کر سکتے تھے۔