پاکستان تحریک انصاف کے راولپنڈی میں 26 نومبر کو ہونے والے جلسے کی تیاریاں حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ اس سلسلے میں اسلام آباد کی انتظامیہ اور پولیس نے سکیورٹی کے انتظامات سخت کر لیے ہیں۔
حکام نے فیض آباد کے مقام پر مری روڈ کو کینٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے کارکنان کو 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دی تھی۔
اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو لینڈنگ کی اجازت نہ دینے پر پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ ’جان بوجھ کر اسلام آباد انتظامیہ عمران خان کی زندگی کے لیے خطرہ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘
جمعے کو پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے ٹویٹ کیا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو پریڈ گراؤنڈ میں اترنے کی اجازت مسترد کرتے ہوئے کوئی وجہ نہیں دی۔
مزید پڑھیں
-
پی ٹی آئی لانگ مارچ، راولپنڈی میں 10 ہزار پولیس اہلکار تعیناتNode ID: 719001
-
لانگ مارچ: عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دے دیNode ID: 719041
انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کو پریڈ میں گراؤنڈ میں اترنے کی ’کوئی وجہ نہیں دی گئی کیونکہ کوئی ہو ہی نہیں سکتی۔‘
قبل ازیں نجی ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ ان کو پریڈ گراؤنڈ میں ہیلی کاپٹر کے اترنے پر کوئی اعتراض نہیں تاہم معاملات کو میرٹ پر دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جلسے کا اجازت نامہ 56 شرائط کے ساتھ جاری کیا ہے جس میں سب سے بڑی شرط فیض آباد کو 26 نومبر کی رات خالی کرنا ہوگا جبکہ انتظامیہ نے راولپنڈی پولیس کو جلسے کے لیے تمام ضروری سکیورٹی کے اقدامات کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔
اسلام آباد انتظامیہ نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو پریڈ گراونڈ اترنے کی اجازت مسترد کر دی. کوئی وجہ نہیں دی کیونکہ کوئی ہو ہی نہیں سکتی. جان بوجھ کر اسلام آباد انتظامیہ عمران خان کی زندگی کے لئے خطرہ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں.
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 25, 2022
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پریڈ گراؤنڈ ایک حساس جگہ ہے اور وہاں ہیلی پیڈ موجود ہی نہیں۔
انتظامیہ نے تحریک انصاف کو اسلام آباد میں ریلی نکالنے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے پارٹی چیئرمین کا دستخط شدہ بیان حلفی 25 نومبر تک طلب کیا یے۔ ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو 36 شرائط پر مشتمل اجازت نامہ دیا گیا ہے۔
اس سے قبل آرمی کے جنرل ہیڈکوارٹرز سے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو پریڈ گراؤنڈ اترنے کے لیے این او سی جاری کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پریڈ گراؤند سی ڈی اے کے زیر انتظام ہے اس لیے ہیلی کاپٹر اتارنے کی اجازت کے لیے متعلقہ فورم سے رجوع کریں۔ ’جی ایچ کیو کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا اگر متعلقہ فورم سے کلیرینس لی جائے۔‘

راولپنڈی پہنچنے کی تیاری، قافلے کل سات بجے نکلیں گے
پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے راولپنڈی میں ہونے والے جلسے میں شرکت کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے قافلے صبح سات بجے براستہ موٹر وے روانہ ہوں گے۔
تحریک انصاف لاہور کے صدر شیخ امتیاز محمود کے مطابق ’حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کے لیے ہم نے اپنی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ہمارے دو پلان ہیں ایک یہ کہ مرکزی قافلہ راوی ٹول پلازہ سے کل صبح روانہ ہوگا۔ اور دوسرے پلان میں لوگوں کو انفرادی طور پر بتا دیا گیا ہے کہ وہ ایک روز قبل ہی اپنے اپنے طور پر راولپنڈی پہنچ سکتے ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگ آج ہی نکل جائیں گے۔ جو قافلے کی صورت میں جانا چاہیں گے وہ لاہور کی قیادت کے ہمراہ ہفتے کے روز نکلیں گے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ موٹر وے کے راستے پر آنے والے تمام ٹول پلازوں پر مقامی قیادت اپنے کارکنوں کے ہمراہ مرکزی قافلے کا انتظار کر رہی ہوگی۔ اور وہ بھی ساتھ شامل ہوتے جائیں گے۔
تحریک انصاف سینٹرل پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات عندلیب عباس کے مطابق گزشتہ چند دنوں سے راولپنڈی پہنچنے تیاری بہت محنت سے کی گئی ہے۔
’تمام ذمہ داران کو ڈیوٹیاں دی گئی ہیں کہ کیسے لوگوں کی رہنمائی کرتے ہوئے اور کوارڈینیشن کے ذریعے انہیں اکھٹا کرنا ہے۔ ٹرانسپورٹ کے انتظامات بھی مکمل ہیں۔ ہم نے شہر کے تمام ڈیجیٹل سائن بورڈز پر بھر پور کیمپین بھی کی ہے جس کا بہت اچھا ریسپانس آیا ہے میرے خیال میں ہماری توقع سے زیادہ لوگ پنڈی پہنچیں گے۔‘
پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت چیمہ کا کہنا ہے کہ صرف لاہور سے کارکنان موٹر وے کے ذریعے نکلیں گے۔
’جنوبی پنجاب کی قیادت اور کارکنان آج شام پانچ بجے نکلیں گے اور کل سہ پہر کو ان کے ساتھ راولپنڈی میں ہی ملاقات ہو گی۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’لوگ اپنے لیڈر عمران خان کی کال پر لبیک کہہ رہے ہیں۔ حکومت کے لیے یہ حقیقی آزادی مارچ ایک سرپرائز ہوگا۔‘
